امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہری جن کی قوتِ مدافعت کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لینے کے باوجود کمزور ہے وہ تیسری خوراک یعنی بوسٹر شاٹ لگانے کے اہل ہوں گے۔
ایف ڈی اے کے مطابق کمزور قوتِ مدافعت والے افراد فائزر یا موڈرنا ویکسین کا اضافی شاٹ لگوا سکتے ہیں تاکہ ایسے افراد کو ڈیلٹا ویریئنٹ جیسی کرونا کی قسم سے محفوظ رکھا جائے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایف ڈی اے کے اعلان کے بعد بوسٹر شاٹ لگانے کا اطلاق ان لاکھوں امریکی شہریوں پر بھی ہو گا جو ٹرانسپلانٹ کرا چکے ہیں، کینسر یا دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔
ایف ڈی اے کی قائم مقام کمشنر ڈاکٹر جینٹ ووڈکوک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے احکامات کے بعد ان افراد کو کرونا سے بچاؤ کے لیے اضافی خوراک لگائی جا سکے گی جن کی قوتِ مدافعت کمزور ہے۔
یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بوسٹر شاٹ لگوانے کا اطلاق امریکہ کے تمام شہریوں پر نہیں ہو گا۔
ایف ڈی اے کا فیصلہ صرف ان متاثرہ افراد کے لیے ہے جو بیمار ہیں یا ان کی کسی وجہ سے قوتِ مدافعت کمزور ہے۔
عالمی ادارہٴ صحت نے بوسٹر شاٹ نہ لگوانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ امیر ملکوں کو بوسٹر شاٹس کا اجرا کم از کم دو ماہ کے لیے روک دینا چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق بوسٹر شاٹس کو روکنا اس لیے ضروری ہے تاکہ ستمبر کے آخر تک ہر ملک کی کم از کم 10 فی صد آبادی کی ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایف ڈی اے کی قائم مقام ڈائریکٹر ڈاکٹر جینٹ ووڈکوک کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لگوا چکے ہیں وہ وائرس سے محفوظ ہیں اور انہیں اس موقع پر تیسری خوراک کی ضرورت نہیں ہے۔
امریکہ سے قبل فرانس، جرمنی اور اسرائیل نے کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لینے والے شہریوں کو تیسری خوراک لینے کی اجازت دی تھی۔
یاد رہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس سے اب تک چھ لاکھ 19 ہزار سے زیادہ اموات رپورٹ ہو چکی ہیں اور حالیہ کچھ عرصے میں ڈیلٹا ویرینئٹ کی وجہ سے کیسز میں دوبارہ تیزی دیکھی جا رہی ہے۔