دسمبر کی آخری تاریخ تک امریکہ میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تقریباً 28 لاکھ لوگوں کو ویکسین دی جا سکی تھی، جب کہ حکومت نے دسمبر کے دوران دو کروڑ افراد کو ویکسین دینے کا ٹارگٹ مقرر کیا تھا۔
نرسنگ ہوم میں رہائش پذیر افراد کے پاس ویکسین پہنچنے کی رفتار ان لوگوں کے مقابلے میں کافی سست رہی، جن کا شمار کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والوں کی اولین صف میں کیا جاتا ہے۔
بیماریوں سے احتیاط اور کنٹرول کے ادارے نے بتایا ہے کہ دسمبر کی 30 تاریخ تک تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار ایسے افراد کو ویکسین دی جا چکی تھی جو دائمی بیمار ہیں اور نرسنگ ہوم میں رہ رہے ہیں۔ جب کہ ان کے لیے 22 لاکھ خوراکیں فراہم کی گئی تھیں۔
وفاقی عہدے داروں نے بتایا ہےکہ اب تک امریکی ریاستوں کو فائزر اور ماڈرنا کی ایک کروڑ 40 لاکھ خوراکیں مہیا کی جا چکی ہیں۔ جب کہ دسمبر کے دوران دو کروڑ خوراکوں کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
دسمبر کے شروع میں عہدے داروں نے کہا تھا کہ وہ سال کے اس آخری مہینے میں چار کروڑ خوراکوں کا بندوبست کریں گے جو دو کروڑ امریکیوں کو لگانے کے لیے کافی ہوں گی کیونکہ ہر شخص کو تین ہفتوں کے وفقے کے ساتھ دو خوراکیں دیئے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایف ڈٰی اے کمشنر سٹیفن ہان نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ گزشتہ سال کے آخر تک دو کروڑ امریکیوں کو ویکسین لگانا ایک حقیقی ٹارگٹ تھا۔
عہدےداروں نے کوئی وعدہ کیے بغیر کہا ہے کہ وہ جتنی زیادہ ممکن ہو ویکسین کی خوراکیں فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
حکومت نے کہا ہے کہ ویکسین کی جتنی خوراکیں بھیجی جا رہی ہیں، اتنی ہی تعداد میں ان کا ذخیرہ بھی رکھا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کے لیے دوسری خوراک کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
امریکہ میں تقربیاً دو کروڑ ہیلتھ ورکرز کو 14 دسمبر سے کرونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے شروع کیے گئے تھے جن میں نرسنگ ہومز میں رہنے والے لگ بھگ 30 لاکھ افراد بھی شامل تھے جنہیں ترجیحی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
بیماریوں سے بچاؤ کے ادارے نے کہا ہے کہ اس کے بعد تقریباً پانچ کروڑ افراد کو ویکسین دی جائے گی جن میں پولیس، ٹیچرز ، لازمی سروسز کے ارکان اور 75 سال سے زیادہ عمر کے لوگ شامل ہیں۔