رسائی کے لنکس

پیرس حملوں کا ملزم ’عالمی دہشت گرد‘ قرار


امریکی محکمہٴ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بیلجئیم میں پیدا ہونے والا فرانسیسی شہری، صلاح عبد السلام عراق کی داعش اور بھگوڑوں کا اہم سرغنہ ہے، جس تنظیم کو امریکی محکمہٴ خارجہ نے پہلے ہی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے‘‘

امریکی محکمہ ٴخارجہ نے 2015ء میں فرانس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے چوٹی کے ملزم صلاح عبدالسلام کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے۔

اس بات کا اعلان منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا گیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ ’’امریکی تحویل میں ساری ملکیت جس سے عبد السلام کا کوئی تعلق ہو، اُس پر بندش لگا دی گئی ہے اور امریکیوں پر عمومی پابندی ہوگی کہ وہ اُن سے کسی قسم کی لین دین نہیں کرسکتے‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بیلجئیم میں پیدا ہونے والا فرانسیسی شہری، صلاح عبد السلام عراق کی داعش اور بھگوڑوں کا اہم سرغنہ ہے، جس تنظیم کو امریکی محکمہٴ خارجہ نے پہلے ہی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے‘‘۔

عبدالسلام پر 13 نومبر کو پیرس پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کا الزام ہے جس میں کئی ایک مقامات پر 130 افراد ہلاک ہوئے۔ اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے خودکش بم حملہ آوروں کی رہائش کے لیے کرائے پر کمروں کا بندوبست کیا اور دھماکہ خیز مواد خریدا۔

محکمہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ ’’عینی شاہدین نے عبدالسلام کی شناخت کار کے ڈرائیور کے طور پر کی جس میں مسلح افراد سوار تھے، جنھوں نے پیرس میں متعدد ریستورانوں میں موجود افراد کو ہلاک کیا‘‘۔

حکام کو ملنے والی خودکش بیلٹ اور برسلز کے اپارٹمنٹ سے برآمد ہونے والے دھماکہ خیز مواد کے ٹکڑوں پر اُن کے ڈی این اے کے نشانات حاصل ہوئے ہیں۔

عبدالسلام کو 18 مارچ کو بیلجئیم میں پکڑا گیا، جب کہ وہ چار ماہ سے زائد عرصے سے روپوش تھے۔
اُن کی گرفتاری کے کچھ ہی دِن بعد، بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز کے اہم ہوائی اڈے اور سب وے اسٹیشن پر خودکش بم حملے ہوئے۔

XS
SM
MD
LG