امریکی ایوان نمائندگان جمعے کے روز ایک مسودہ قانون پر ووٹنگ میں حصہ لیں گے جس میں کانگریس کو اپنا بجٹ متوازن رکھنے پر زور دیا گیاہے، جب کہ دونوں جماعتوں کے ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بجٹ متعلق اگلے ہفتے کی اہم ڈیڈ لائن ختم ہونے سےپہلے بجٹ کٹوتیوں کا تعین کرنے پرکام کررہے ہیں۔
اس قانون سازی کے ذریعے آئین میں ہونے والی تبدیلی کے بعد کانگریس کے لیے ضروری ہوجائے گا کہ وہ کسی مالی سال کے دوران اپنی آمدنی سے سے زیادہ اخراجات نہ کرے۔
اس بل کے حامیوں کا کہناہے کہ بڑھتے ہوئے قومی خسارے پر قابو پانے کے لیے آئین میں یہ تبدیلی ضروری ہے۔
امریکہ کا سرکاری قرضہ اس ہفتے کے شروع میں 150 کھرب ڈالر سے بڑھ چکاہے۔
ناقدین کا کہناہے کہ بجٹ کو متوازن بنانے کے لیے سرکاری اخراجات میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کا معیشت پر منفی اثر پڑے گا جو پہلے کمزورہے۔
ایک اور خبر کے مطابق بجٹ کٹوتیوں پر کام کرنے والی ڈیموکریٹک اور ری پبلیکنز کی 12 رکنی کمیٹی نے بجٹ خسارہ کم کرنے کے جامع معاہدے میں کچھ پیش رفت کی ہے۔
کانگریس کی ’سپر کمیٹی ‘ کے پاس اگلے عشرے کے دوران وفاقی اخراجات میں 12 کھرب ڈالر کی کٹوتیوں کی تجاویز کے لیےبدھ کی نصف شب تک کا وقت ہے، بصورت دیگر اسے جنوری 2013ء سے دفاعی اور ملکی پروگراموں پر بڑے پیمانے کی آٹومیٹک کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔