امریکی کانگریس کے راہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے بجٹ پر مفاہمت کے قریب پہنچ گئے ہیں جس کی منظوری کے بعد حکومت کے بیشتر امور کی متوقع بندش کا خطرہ ٹل جائے گا۔
جمعہ کی دوپہر امریکی ایوانِ نمائندگان میں اکتوبر 2012ء تک کے حکومتی اخراجات کے لیے وسائل کی فراہمی سے متعلق ایک بِل کو 296 کے مقابلے میں 121 ووٹوں سے منظور کرلیا گیا۔
ایوان کے ری پبلکن اسپیکر جان بینر نے اس سے قبل جمعہ کی صبح دیے گئے اپنے میں ایک بیان میں کہا تھا کہ بِل کو ایوان کی دونوں بڑی جماعتوں کے اراکین کے اشتراک سے منظوری کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
تاہم، ایوان کی سابق اسپیکر اور ڈیموکریٹس کی راہنما نینسی پیلوسی نے ری پبلکن اراکین پر سیاسی اور تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے باعث، ان کے بقول، اس اہم مسودہ قانون پر اتفاقِِ رائے کے حصول کے لیے مذاکرات آخری لمحے تک جاری رہے۔
مذکورہ بِل پر سینیٹ میں رائے شماری جمعہ کی شام یا ہفتے کو متوقع ہے جس کے بعد حکومتی امور کی بندش یعنی 'شٹ ڈاؤن' کا خطرہ مکمل طور پر ٹل جائے گا۔
تاہم، امریکی قانون سازوں کے درمیان تنخواہ دار طبقے کو ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ میں توسیع سے متعلق مجوزہ قانون پر اختلافات اب تک دور نہیں ہوسکے ہیں۔
حالیہ قانون کی میعاد رواں ماہ کے اختتام پر ختم ہورہی ہے ۔ صدر اوباما کانگریس پر پہلے ہی زور دے چکے ہیں کہ وہ قانون میں توسیع کی فوری منظوری دے ورنہ ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد امریکیوں پر عائد محصولات کی شرح میں یکم جنوری سے اضافہ ہوجائے گا۔