امریکہ میں پیر کو برطانیہ سے آزادی کی 240 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر امریکہ میں عام تعطیل ہے جب ملک بھر میں عوام پریڈ اور آتش بازی کے مظاہروں میں شریک ہوں گے اور پکنک کا اہتمام کریں گے۔
صدر براک اوباما نے کچھ فوجی گھرانوں کو وائٹ ہاؤس ’بار بی کیو‘ کے لیے مدعو کیا ہے جہاں ایک کانسرٹ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اگر پیر کی رات کے لیے موسمی پیشن گوئی درست ثابت ہوئی تو وہ واشنگٹن کے نیشنل مال کے قریب ہونے والے آتش بازی کے مظاہرے کا نظارہ بھی کر سکیں گے۔
مگر اس تعطیل کی سب سے اہم چیز وائٹ ہاؤس سے کچھ دور نیشنل آرکائیوز کی عمارت میں موجود آزادی کا اعلامیہ ہے جس کا مسودہ تھامس جیفرسن نے تیار کیا تھا اور جسے کانگریس نے4 جولائی 1776 کو منظور کیا تھا۔
ملک کے کچھ بنیادی اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم ان حقائق کو صاف ظاہر سمجھتے ہیں کہ تمام انسانوں کو برابر پیدا کیا گیا ہے، ان کی خالق نے انہیں کچھ ناقابل تردید حقوق دیے ہیں اور ان حقوق میں زندگی، آزادی اور خوشی کے حصول کے حقوق شامل ہیں۔‘‘
چار جولائی کو روایتی طور پر نیشنل آرکائیوز کی عمارت کی سیڑھیوں پر آزادی کا اعلامیہ پڑھا جاتا ہے۔ عمارت کے اندر یہ اعلامیہ ملک کے آئین اور بل آف رائٹس یعنی مسودہ برائے حقوق کے ساتھ نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔
اعلامیہ پڑھے جانے کے کچھ دیر بعد شاہراہِ آئین پر واقع عمارت کے سامنے سے پریڈ کا آغاز ہوتا ہے جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوتے ہیں۔