امریکہ نےروس اور ایران کے درمیان مضبوط ہوتے ہوئے تعلقات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک بریفنگ میں صحافیوں سے کہا کہ ’’اس پر صرف روس اور ایران کے پڑوسی ممالک کو ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کو تشویش ہونی چاہیے‘‘۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’’ہم نے ایرانی ساختہ ڈرون کی وجہ سے ہونے والی تباہی دیکھی ہے جسے روس نے توانائی کے ڈھانچے اور شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بناتے ہوئےکیف پر داغا ، لہذا ان تعلقات پر ہم یقیناً پوری توجہ دے رہے ہیں‘‘۔
خیال رہے کہ روس نے بڑے پیمانے پر یوکرین پر کیے گئے فضائی حملوں میں ایرانی ساختہ شاہد ڈرون کا استعمال کیا ہے۔
روس کی اس حکمت عملی نے، جس میں ڈرونز کو اہداف پر گرانا بھی شامل ہے، یوکرین کے حکام کو ڈرون مخالف میزائلوں کے مطالبے پر مجبور کیا ہے تا کہ روس کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بنایا جا سکے۔
اخبار دی وال اسٹریٹ جرنل نے پیر کے روز اس معاملے سے واقف ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون میں توسیع کے ساتھ ہی روسی حکومت ایران کو ڈیجیٹل نگرانی کی جدید صلاحیتوں کے حصول میں مدد کر رہی ہے۔
(وی او اے نیوز)