رسائی کے لنکس

ایک امریکی ریاست میں ووٹرز کی معلومات تک ایرانی ہیکرز کی رسائی کی تصدیق


حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز ایک امریکی ریاست سے ووٹرز کی رجسٹریشن سے متعلق معلومات تک رسائی میں کامیاب رہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز ایک امریکی ریاست سے ووٹرز کی رجسٹریشن سے متعلق معلومات تک رسائی میں کامیاب رہے۔

امریکہ میں تین نومبر کو صدارتی انتخابات سے چند دن پہلے امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ووٹرز کو بذریعہ ای میلز خوفزدہ کرنے کے لیے ایران نے معلومات امریکی ریاست کے ووٹرز رجسٹریشن ڈیٹا بیس سے حاصل کی ہیں۔

ای میلز کے مواد میں ووٹرز کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ انتخابات والے دن صدر ٹرمپ کو ووٹ دیں ورنہ نتائج کے لیے تیار رہیں۔

جمعے کو رات گئے امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور سائبر سیکیورٹی اینڈ انفرا اسٹرکچر ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے امریکی انتخابات کی سیکیورٹی سے متعلق خبردار کیا ہے کہ ایرانی ہیکرز کی طرف سے متعدد امریکی ریاستوں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا گیا۔ جن میں الیکشن سے متعلق ویب سائٹس بھی شامل تھیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز ایک امریکی ریاست سے ووٹرز کی رجسٹریشن سے متعلق معلومات لینے میں کامیاب رہے۔ حکام کے بقول ایسا مذکورہ ویب سائٹ میں تکینیکی خرابی کی وجہ سے ممکن ہوا۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ حاصل کردہ معلومات کو کم از کم چار ریاستوں میں ووٹرز کو خوفزدہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ جن میں امریکی ریاستیں ایریزونا، الاسکا، پنسلوینیا اور فلوریڈا شامل ہیں۔

ووٹرز کو بھیجی گئی ای میلز جو کہ ہیکنگ کے ذریعے حاصل کردہ معلومات پر مبنی تھیں۔ انہیں ایسے ترتیب دیا گیا تھا جس سے یہ تاثر پیدا ہو کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی گروہ 'پراؤڈ بوائز' کی جانب سے بھیجی گئی ہیں۔

حکام کے حالیہ انتباہ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی ہیکرز کی حاصل کردہ ووٹرز رجسٹریشن معلومات پر مبنی ایک ویڈیو بھی بنائی گئی جس میں جعلی ووٹ کا تذکرہ کیا گیا۔

ای میلز میں ووٹرز کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ انتخابات والے دن صدر ٹرمپ کو ووٹ دیں ورنہ نتائج کے لیے تیار رہیں۔
ای میلز میں ووٹرز کو دھمکی دی گئی تھی کہ وہ انتخابات والے دن صدر ٹرمپ کو ووٹ دیں ورنہ نتائج کے لیے تیار رہیں۔

دوسری طرف ایران کی وزارتِ خارجہ نے امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سوئٹزر لینڈ کے سفیر کو طلب کیا تھا۔ جو کہ ایران اور امریکہ میں سفارتی تعلقات موجود نہ ہونے کے باعث ایران میں امریکہ کی ترجمانی کرتے ہیں۔

سائبر سیکیورٹی کے جریدے ‘سائبر اسکوپ’ کے مطابق امریکی حکام کا جمعے کو کہنا تھا کہ ایرانی ہیکرز نے 10 مختلف امریکی ریاستوں کو نشانہ بنایا ہے۔

امریکی انٹیلی جنس حکام کو ایرانی ہیکرز کی معلومات تک رسائی کے بعد ان کی ووٹرز کو بھیجی گئی ای میلز کا پتا لگانے میں 27 گھنٹے لگے۔

امریکہ کے ڈائریکٹر انٹیلی جنس جان ریٹکلف کا کہنا ہے کہ ایرانی اقدام کا مقصد افراتفری اور کنفیوزن پھیلانا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیکرز کی جاری کردہ ویڈیو میں جعلی ووٹ ڈالے جانے سے متعلق دعویٰ غلط ہے۔

امریکہ کے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ آنے والے انتخابات، جدید تاریخ میں سب سے محفوظ انتخابات ہوں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز ووٹرز کی معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اس کے باوجود تمام 50 ریاستوں میں ووٹنگ کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط اور محفوظ ہے۔ جب کہ 95 فی صد ریاستوں میں ایسا نظام موجود ہے جس میں ڈالے جانے والے ہر ووٹ کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔

امریکہ کے سیکیورٹی اور انٹیلی جینس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ آنے والے انتخابات، جدید تاریخ میں سب سے محفوظ انتخابات ہوں گے۔ (فائل فوٹو)
امریکہ کے سیکیورٹی اور انٹیلی جینس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ آنے والے انتخابات، جدید تاریخ میں سب سے محفوظ انتخابات ہوں گے۔ (فائل فوٹو)

صدارتی انتخابات قریب آنے پر حکام کی جانب سے انتخابات میں بیرونی مداخلت سے متعلق خدشات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔

'یونیورسٹی آف ٹورنٹو' سے منسلک محقق جان اسکوٹ کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز نے ایسے طریقے استعمال کیے جن کے ذریعے وہ معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

جان کا مزید کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ اس گروہ کے پاس غلط معلومات پھیلانے سے متعلق اقدامات کرنے کی اہلیت نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان جیسے اقدامات سے ان کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

خیال رہے کہ رواں ماہ جنرل جان ریٹکلف نے تصدیق کی تھی کہ ایران نے بعض ووٹرز کی معلومات تک رسائی حاصل کر لی ہے جب کہ روس نے بھی ایک الگ کارروائی میں ووٹرز کا ڈیٹا حاصل کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG