رسائی کے لنکس

ڈرون حملوں کی حکمت عملی میں تبدیلی: رپورٹ


ڈرون حملوں کی حکمت عملی میں تبدیلی: رپورٹ
ڈرون حملوں کی حکمت عملی میں تبدیلی: رپورٹ

امریکی خفیہ ایجنسی نے پاکستان میں ڈرون حملوں سے متعلق حکمت عملی سخت کر دی ہے۔

معروف امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق یہ تبدیلی عسکری اور سفارتی عہدے داروں کی طرف سے ان شکایات کے بعد کی گئی کہ ڈرون حملوں میں اضافے سے پاک امریکہ تعلقات متاثر ہو رہے ہیں۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بغیر پائلٹ کے جاسوس طیاروں کے حملوں کے بارے میں نئے اصول سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور امریکی عہدے داروں کے درمیان ’’پس پردہ‘‘ تنازع کا نتیجہ ہیں۔

سی آئی اے بغیر کسی پابندی کے مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنا چاہتی تھی جب کہ عسکری و سفارتی عہدے دار اس کے پاک امریکہ تعلقات پر اثرات کے بارے میں فکر مند تھے۔

اخبار لکھتا ہے کہ حکمت عملی میں کی گئی تبدیلیوں میں محکمہ خارجہ کو حملوں سے متعلق فیصلوں میں زیادہ اختیارات، پاکستانی رہنماؤں کو

آپریشنز کی پیشگی اطلاع، اور پاکستانی عہدے داروں کے دورہ امریکہ کے دوران ڈرون حملوں میں تعطل شامل ہیں۔

ایک اعلیٰ عہدے دار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر وال اسٹریٹ جرنل کو مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ایسا نہیں کہ سی آئی اے سے گاڑی کی چابیاں واپس لے لی گئی ہیں، بس اب اس گاڑی میں زیادہ افراد سوار ہیں۔‘‘

XS
SM
MD
LG