امریکی سینیٹ نے شام میں سرگرم حکومت مخالف باغیوں کو شدت پسندتنظیم 'دولتِ اسلامیہ' کے خلاف اسلحہ اور تربیت دینے کا بِل منظور کرلیا ہے۔
سینیٹ کے ارکان نے جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں بِل 22 کے مقابلے میں 78 ووٹوں سے منظور کیا۔سینیٹ کے 10 ڈیموکریٹ اور 12 ری پبلکن ارکان نے بِل کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
کانگریس کا ایوانِ نمائندگان یہ بِل بدھ کو 156 کے مقابلے پر 273 ووٹوں سے پہلے ہی منظور کرچکا ہے ۔
کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے کے بعد اب یہ بِل صدر براک اوباما کو بھیجا جائے گا جن کے دستخطوں کے بعد یہ قانون بن کر نافذ ہوجائے گا۔
مذکورہ بِل صدر اوباما کی جانب سے عراق اور شام میں سرگرم شدت پسندتنظیم 'دولتِ اسلامیہ' کےخلاف اعلان کی جانے والی حکمتِ عملی کا اہم حصہ ہےاور کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ہر دو جماعتوں کی جانب سے اس کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی رائے عامہ 'دولتِ اسلامیہ' کو کتنا بڑا خطرہ سمجھ رہی ہے۔
مجوزہ قانون کے تحت امریکی حکومت 11 دسمبر 2014ء تک معتدل نظریات رکھنے والے شامی باغی گروہوں کی ہتھیار اور تربیت فراہم کرسکے گی۔
سینیٹ میں قانون کی منظوری کے کچھ دیر بعد 'وہائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ کانگریس کے دونوں ایوانوں کی جانب سے مجوزہ قانون کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی عوام دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کے مقابلے پر متحد ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شدت پسند تنظیم کے خلاف امریکہ کی قیادت میں بننے والے اتحاد میں عرب ریاستوں سمیت اب تک 40 سے زیادہ ممالک شامل ہوچکے ہیں۔