رسائی کے لنکس

شٹ ڈاؤن کے باعث معاشی خدشات، بوئینر پر دباؤ میں اضافہ


امریکی ایوان نمائندگا کے اسپیکر جان بوئینر
امریکی ایوان نمائندگا کے اسپیکر جان بوئینر

عالمی مالیاتی فنڈ ’’آئی ایم ایف‘‘ کی سربراہ کرسٹین لاگارڈے نے جعرات کو متنبہ کیا تھا کہ امریکی بجٹ بحران عالمی اقتصادیات کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

امریکہ میں بجٹ کی منظوری کا معاملہ ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان ہنوز حل طلب ہے جب کہ خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ کانگریس میں یہ عدم اتفاق وسط اکتوبر تک برقرار رہ سکتا ہے اور حکومت نادہندہ ہو سکتی ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ اور آئی ایم ایف نے قانون سازوں پر زور دیا ہے کہ عالمی اقتصادیات کو پہنچنے والے کسی ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے اس بحران کو جلد از جلد حل کریں۔

رائے عامہ کے جائزوں میں ریپبلکن پارٹی کو حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ٹھہرانے والے امریکیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حالیہ دنوں میں امریکی ایوان نمائندگان کے اکثریتی ریپبلیکن رہنما جان بوئینر مرکز نگاہ رہے ہیں۔ ایوان کے اسپیکر کی حیثیت میں اُنھوں نے بجٹ سے متعلق اُس عارضی اقدام پر رائے شماری نہیں ہونے دی جس کے تحت اخراجات کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

تمام ڈیموکریٹس اور بعض ریپبلیکنز ایسے کسی اقدام کے حامی ہیں۔

صدر براک اوباما بھی مسٹر بوئینر کے ناقدین میں شامل ہوگئے ہیں اور جمعرات کو واشنگٹن کے نواح میں تعمیرات سے منسلک افراد سے خطاب کرتے ہوئے اس کا اظہار بھی کیا۔

’’ایوان نمائندگان میں ریپلکنز اور ڈیموکریٹس کی کافی تعداد موجود ہے اور اگر اسپیکر جان بوئینر ایوان میں اس بل پر رائے شماری ہونے دیتے، تو تمام ڈیموکریٹس اس کے حق میں ووٹ دیتے اور یہ شٹ ڈاؤن آج ہی ختم ہوجاتا۔‘‘

مسٹر بوئینر اس بل پر تاحال رائے شماری کی اجازت نہیں دے رہی جس سے تقریباً آٹھ لاکھ وفاقی محکموں کے ملازمین اپنی نوکریوں پر واپس آسکتے ہیں۔

سیاسی پنڈت اس عدم اتفاق کی دو وجوہات کا تذکرہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ایک یہ کہ اس سے بوئینر کے لیے اپنے قدامت پسند کاکس کی حمایت اور غالباً ان کا اسپیکر کا منصب خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ دوسرا اس سے نئے امریکی بجٹ کے معاملے میں ڈیموکریٹس سے مذاکرات میں ان کا اختیار بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ ’’آئی ایم ایف‘‘ کی سربراہ کرسٹین لاگارڈے نے جعرات کو متنبہ کیا تھا کہ امریکی بجٹ بحران عالمی اقتصادیات کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

’’بجٹ اور قرضے کی حد کے معاملے پر جاری سیاسی بے یقینی معاون نہیں ہے۔ حکومت کا شٹ ڈاؤن بہت برا ہے۔ لیکن قرض کی حد میں اضافے میں ناکامی اس سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہوگی اور یہ نہ صرف امریکی معیشت بلکہ پوری عالمی اقتصادی صورتحال کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔‘‘

امریکہ کو نادہندہ ہونے سے بچنے کے لیے 17 اکتوبر تک ہر حال میں اپنے قرضوں کی بڑھانا ہے۔
XS
SM
MD
LG