واشنگٹن —
امریکی ایوانِ نمائندگان پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، اور قانون ساز وفاقی بجٹ کی منظوری اور عام کاروبارِحکومت کو بند ہونے سے بچانے کی غرض سے، ایک اور کوشش کے طور پر ہفتے کو ملاقات کر رہے ہیں۔
کانگریس کے پاس یکم اکتوبر سے کاروبارِحکومت جاری رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے رقوم کی فراہمی کے لیے پیر کی رات (ایسٹرن ٹائم کے مطابق) 11 بج کر 59 منٹ تک کا وقت باقی رہ گیا ہے۔
ری پبلیکن اکثریت والے ایوانِ نمائندگان نےسینیٹ کی طرف سے جمعے کے دِن بھیجے گئے بِل کو مسترد کر دیا تھا، جس کا مقصد 15 نومبر تک حکومت کے فرائض کی بجا آوری کو یقینی بنانا تھا۔
اِس قانون سازی میں صدر براک اوباما کےصحتِ عامہ کے اصلاحاتی قانون کے لیے رقوم روکے جانے کی شق موجود نہیں تھی، جو کہ ری پبلیکن کے متعدد قانون سازوں کا انداز رہا ہے۔
اب ہفتے کی شام، ایوان کے سامنے بجٹ سے متعلق ایوان کا اپنا مسودہٴ قانون رائے شماری کے لیے پیش ہونے والا ہے، جس میں متوقع طور پر ایک سال کے لیے ہیلتھ کیئر قانون پر عمل درآمد معطل کیے جانے کی شق شامل ہوگی۔
تاہم، ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ کے اصرار پر ایوان میں ’اَفرڈ ایبل کیئر ایکٹ‘ جسے ’اوباما کیئر‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اُس میں ترامیم کا بِل منظور نہیں ہوگا۔
لیکن، ابھی یہ واضح نہیں آیا پیر کے روز سے قبل معاملات کیا رُخ اختیار کرتے ہیں۔
اگر کانگریس کے دونوں ایوان پیر کی شب کی حتمی تاریخ تک کچھ نہ کر پائے تو لاکھوں وفاقی کارکنان عارضی طور پر فارغ ہوجائیں گے اور حکومت کے کئی ایک پروگرام رُک جائیں گے۔
دونوں اطراف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے ہفتے کے روز ایوان ِنمائندگان میں زوردار مباحثہ جاری رکھتے ہوئے مفاہمتی عمل کے لیے ایک دوسرے پر زور دیا۔
جمعے کے روز صدر اوباما نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایوان کے ری پبلیکنز کو چاہیئے کہ سیاست چمکانے کو اولیت دینے اور نئے ہیلتھ کیئر قانون کے لیے مسائل کھڑے کرنے کے بجائے، حکومت کے لیے عارضی فنڈز مختص کرنے کا اقدام کریں۔
ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایوان نمائندگان کے اسپیکر، جان بینر نے خود صدر پر سیاست چمکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ، ’مسٹر اوباما نے اِس عمل کا حصہ بننے سے بھی انکار کر دیا ہے‘۔
پھر، 17اکتوبر کو ایک اور ’ڈیڈ لائن‘ آنے والی ہے، جس سے پہلے پہلے کانگریس کے لیے ضروری ہے کہ حکومتی قرضہ جات میں اضافے کا اختیار منظور کریں۔ تب تک اگر کوئی معاہدہ طے نہیں ہوتا، تو امریکہ اپنے قومی قرضہ جات کی ادائگی کے معاملے پر پہلی بار ناکام ہوگا۔
کانگریس کے پاس یکم اکتوبر سے کاروبارِحکومت جاری رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے رقوم کی فراہمی کے لیے پیر کی رات (ایسٹرن ٹائم کے مطابق) 11 بج کر 59 منٹ تک کا وقت باقی رہ گیا ہے۔
ری پبلیکن اکثریت والے ایوانِ نمائندگان نےسینیٹ کی طرف سے جمعے کے دِن بھیجے گئے بِل کو مسترد کر دیا تھا، جس کا مقصد 15 نومبر تک حکومت کے فرائض کی بجا آوری کو یقینی بنانا تھا۔
اِس قانون سازی میں صدر براک اوباما کےصحتِ عامہ کے اصلاحاتی قانون کے لیے رقوم روکے جانے کی شق موجود نہیں تھی، جو کہ ری پبلیکن کے متعدد قانون سازوں کا انداز رہا ہے۔
اب ہفتے کی شام، ایوان کے سامنے بجٹ سے متعلق ایوان کا اپنا مسودہٴ قانون رائے شماری کے لیے پیش ہونے والا ہے، جس میں متوقع طور پر ایک سال کے لیے ہیلتھ کیئر قانون پر عمل درآمد معطل کیے جانے کی شق شامل ہوگی۔
تاہم، ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ کے اصرار پر ایوان میں ’اَفرڈ ایبل کیئر ایکٹ‘ جسے ’اوباما کیئر‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اُس میں ترامیم کا بِل منظور نہیں ہوگا۔
لیکن، ابھی یہ واضح نہیں آیا پیر کے روز سے قبل معاملات کیا رُخ اختیار کرتے ہیں۔
اگر کانگریس کے دونوں ایوان پیر کی شب کی حتمی تاریخ تک کچھ نہ کر پائے تو لاکھوں وفاقی کارکنان عارضی طور پر فارغ ہوجائیں گے اور حکومت کے کئی ایک پروگرام رُک جائیں گے۔
دونوں اطراف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے ہفتے کے روز ایوان ِنمائندگان میں زوردار مباحثہ جاری رکھتے ہوئے مفاہمتی عمل کے لیے ایک دوسرے پر زور دیا۔
جمعے کے روز صدر اوباما نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایوان کے ری پبلیکنز کو چاہیئے کہ سیاست چمکانے کو اولیت دینے اور نئے ہیلتھ کیئر قانون کے لیے مسائل کھڑے کرنے کے بجائے، حکومت کے لیے عارضی فنڈز مختص کرنے کا اقدام کریں۔
ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایوان نمائندگان کے اسپیکر، جان بینر نے خود صدر پر سیاست چمکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ، ’مسٹر اوباما نے اِس عمل کا حصہ بننے سے بھی انکار کر دیا ہے‘۔
پھر، 17اکتوبر کو ایک اور ’ڈیڈ لائن‘ آنے والی ہے، جس سے پہلے پہلے کانگریس کے لیے ضروری ہے کہ حکومتی قرضہ جات میں اضافے کا اختیار منظور کریں۔ تب تک اگر کوئی معاہدہ طے نہیں ہوتا، تو امریکہ اپنے قومی قرضہ جات کی ادائگی کے معاملے پر پہلی بار ناکام ہوگا۔