واشنگٹن —
سرکاری فرائض کی بجا آوری رُکنے کا اندیشہ، حقائق نامہ:
--وفاقی حکومت کے بڑے حصوں کو فرائض کی انجام دہی کےلیے ہر سال فنڈنگ درکار ہوتی ہے۔
--اگر کانگریس اس بات کو طے نہ کر سکے کہ یہ رقوم کس مد میں فراہم ہوں گی، تو اُس صورت میں، حکومت کے وہ مخصوص کَل پُرزے اپنا تفویض کردہ کام کاج بند کردیتے ہیں۔
--شٹ ڈاؤن کے دوران، وفاقی کارکنوں کو مستثنیٰ اور غیر مستثنیٰ ملازمین کے طور پر بانٹ دیا جاتا ہے۔
--مستثنیٰ ملازمین کام کرتے رہتے ہیں، جنھیں اُن کی محنت کے عوض ادائگی اُس وقت ہوتی ہے جب کانگریس حکومت کو رقوم فراہم کرے۔
--غیر مستثنیٰ ملازمین ’فرلو‘ (باضابطہ چھٹی) پر چلے جاتے ہیں اور اُنھیں اُس عرصے کی ادائگی ہونے کی ضمانت نہیں دی جاتی۔
--حکومت کے وہ حصے جو قومی سلامتی اور تحفظ عامہ کا کام بجا لاتے ہیں یا وہ جنھیں الگ سے رقوم مختص ہوتی ہیں، مثلاً ڈاک سے متعلق خدمات، وہ اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔
--حکومت کے دیگر حصے کاروبار زندگی بند رکھتے ہیں، جِن میں نیشنل پارکس، ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ ’اِی پی اے‘ اور ویزا اور پاسپورٹ کے لیے دی گئی درخواستوں کو نمٹانے کا کام شامل ہے۔
--امریکہ میں آخری بار ’حکومتی شَٹ ڈاؤن‘ چھ جنوری، 1996ء کو ہوا تھا، جو 21 دِنوں تک جاری رہا۔
--وفاقی حکومت کے بڑے حصوں کو فرائض کی انجام دہی کےلیے ہر سال فنڈنگ درکار ہوتی ہے۔
--اگر کانگریس اس بات کو طے نہ کر سکے کہ یہ رقوم کس مد میں فراہم ہوں گی، تو اُس صورت میں، حکومت کے وہ مخصوص کَل پُرزے اپنا تفویض کردہ کام کاج بند کردیتے ہیں۔
--شٹ ڈاؤن کے دوران، وفاقی کارکنوں کو مستثنیٰ اور غیر مستثنیٰ ملازمین کے طور پر بانٹ دیا جاتا ہے۔
--مستثنیٰ ملازمین کام کرتے رہتے ہیں، جنھیں اُن کی محنت کے عوض ادائگی اُس وقت ہوتی ہے جب کانگریس حکومت کو رقوم فراہم کرے۔
--غیر مستثنیٰ ملازمین ’فرلو‘ (باضابطہ چھٹی) پر چلے جاتے ہیں اور اُنھیں اُس عرصے کی ادائگی ہونے کی ضمانت نہیں دی جاتی۔
--حکومت کے وہ حصے جو قومی سلامتی اور تحفظ عامہ کا کام بجا لاتے ہیں یا وہ جنھیں الگ سے رقوم مختص ہوتی ہیں، مثلاً ڈاک سے متعلق خدمات، وہ اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔
--حکومت کے دیگر حصے کاروبار زندگی بند رکھتے ہیں، جِن میں نیشنل پارکس، ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ ’اِی پی اے‘ اور ویزا اور پاسپورٹ کے لیے دی گئی درخواستوں کو نمٹانے کا کام شامل ہے۔
--امریکہ میں آخری بار ’حکومتی شَٹ ڈاؤن‘ چھ جنوری، 1996ء کو ہوا تھا، جو 21 دِنوں تک جاری رہا۔