واشنگٹن —
اخراجاتی ترجیحات کے تعین اور امریکیوں کے لیے صحت عامہ کے پروگرام کو وسیع تر کرنے کی کوششوں کے بارے میں سیاسی رسہ کشی کے باعث، فنڈز کی منظوری کو بلاک کیے جانے کا خطرہ لاحق ہے، جس سے امریکی حکومت کا کاروبار چلانے والے کل پرزے چل نہیں پائیں گے۔
اس لڑائی کا نیا میدان اب امریکی سینیٹ ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں پر قدامت پسند ری پبلیکن پارٹی کا ’ٹی پارٹی‘ کا دھڑا قانون سازی کی رفتار کو سست کرنے کی غرض سے گھنٹوں طویل تقاریر کا حربہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر، ٹیڈ کروز اور دیگر ارکان ہیلتھ انشورنس کے بغیر لاکھوں امریکیوں کی سہولت کے لیے پیش کردہ پیکیج کے سخت مخالف ہیں۔ اُن کی کوشش ہے کہ حکومت کے زیادہ تر فنڈنگ روکنے کے لیے ایسے کسی اقدام کی منظوری نہ دی جائے، جب تک کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان ’اوباما کیئر‘ کے نام سے منسوب پروگرام پر ُاٹھنے والے اخراجات کو روکنے پر متفق نہیں ہوتے۔
ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے، اس لیے، ایسی کسی کوشش کے کامیاب ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
ایوان ِ نمائندگان پر ری پبلیکنز کا کنٹرول ہے اور اُنھوں نے ایک قانون سازی منظور کی ہے جس کے ذریعے اوباما کیئر پروگرام کے لیے رقوم میں کٹوتی کرنے اور حکومت کے باقی شعبوں کے لیے اخراجات کی منظوری نہ دینے کے لیے کہا گیا ہے۔
اِن تاخیری حربوں کے باوجود، اوباما کیئر کے لیے رقوم کی فراہمی سے متعلق سینیٹ کے اخراجات کا بِل اِس ہفتے کے آخر تک منظور ہونے کی توقع ہے۔
اِس اقدام کے ذریعے، اُس قانون سازی کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا جس میں ہیلتھ انشورنس پروگرام کے لیے رقوم جاری نہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
جب تک کہ دونوں ایوان کسی مصالحتی بِل پر رضامند نہ ہوں اور اِس ماہ کے آخر تک یسکاں نوعیت کے بِل منظور نہ کریں، قانونی طور پر حکومت کے اہم شعبوں پر اُٹھنے والے اخراجات کے لیے رقوم میسر نہیں ہو پائیں گی، جس کے باعث اُن کا کاروبار بند ہوجائے گا۔
اس لڑائی کا نیا میدان اب امریکی سینیٹ ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں پر قدامت پسند ری پبلیکن پارٹی کا ’ٹی پارٹی‘ کا دھڑا قانون سازی کی رفتار کو سست کرنے کی غرض سے گھنٹوں طویل تقاریر کا حربہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر، ٹیڈ کروز اور دیگر ارکان ہیلتھ انشورنس کے بغیر لاکھوں امریکیوں کی سہولت کے لیے پیش کردہ پیکیج کے سخت مخالف ہیں۔ اُن کی کوشش ہے کہ حکومت کے زیادہ تر فنڈنگ روکنے کے لیے ایسے کسی اقدام کی منظوری نہ دی جائے، جب تک کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان ’اوباما کیئر‘ کے نام سے منسوب پروگرام پر ُاٹھنے والے اخراجات کو روکنے پر متفق نہیں ہوتے۔
ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے، اس لیے، ایسی کسی کوشش کے کامیاب ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
ایوان ِ نمائندگان پر ری پبلیکنز کا کنٹرول ہے اور اُنھوں نے ایک قانون سازی منظور کی ہے جس کے ذریعے اوباما کیئر پروگرام کے لیے رقوم میں کٹوتی کرنے اور حکومت کے باقی شعبوں کے لیے اخراجات کی منظوری نہ دینے کے لیے کہا گیا ہے۔
اِن تاخیری حربوں کے باوجود، اوباما کیئر کے لیے رقوم کی فراہمی سے متعلق سینیٹ کے اخراجات کا بِل اِس ہفتے کے آخر تک منظور ہونے کی توقع ہے۔
اِس اقدام کے ذریعے، اُس قانون سازی کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا جس میں ہیلتھ انشورنس پروگرام کے لیے رقوم جاری نہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
جب تک کہ دونوں ایوان کسی مصالحتی بِل پر رضامند نہ ہوں اور اِس ماہ کے آخر تک یسکاں نوعیت کے بِل منظور نہ کریں، قانونی طور پر حکومت کے اہم شعبوں پر اُٹھنے والے اخراجات کے لیے رقوم میسر نہیں ہو پائیں گی، جس کے باعث اُن کا کاروبار بند ہوجائے گا۔