افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی امریکی ایلچی رچرڈ ہالبروک واشنگٹن کے ایک اسپتال میں وفات پا گئے ہیں۔
انھتر سالہ ہالبروک جو گزشتہ چند روز سے جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال میں زیر علاج تھے پیر کی شام مختصر علالت کے بعد وفات پا گئے۔جمعہ کو محکمہ خارجہ میں اپنے دفتر میں کام کے دوران اُن کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اُن کی ایک شریان کی سرجری کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح ان کا ایک اور آپریشن کیا گیا تھا۔
صدر اوباما نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد جنوری 2009میں انہیں افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی ایلچی مقرر کیا تھا۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے متعدد مرتبہ پاکستان اور افغانستان کا دورہ کیا ۔ آخری مرتبہ ہالبروک نے نومبر میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جہاں اْنھوں نے پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ حالیہ سیلاب کے بعد تعمیر نو سمیت ملک کو درپیش اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
رچرڈ ہالبروک نے 1962میں امریکی فارن سروسز میں کام شروع کیاا ور ویت نام میں خدمات سرانجام دیں۔
موجودہ ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل ہالبروک اقوام متحدہ اور جرمنی میں امریکہ کے سفیر کے طور پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے 1994سے 1996تک اس وقت کے صدر بل کلنٹن کے دور میں یورپ کے لئے نائب وزیر خارجہ کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ ایک سفارت کار کی حیثیت سے وہ 1995ء میں طے پانے والے ڈیٹن امن معاہدوں کے معمار کی حیثیت سے جانے جاتے تھے جس کے وجہ سے بوسنیاوہرزگوینا میں جنگ کا خاتمہ ہوا۔
اس سے قبل کارٹر انتظامیہ میں بھی انہوں نے نائب وزیر خارجہ کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں۔
ہالبروک کی بیماری کے دوران صدر براک اوباما نے ایک بیان میں اپنے خصوصی نمائندے کو ”امریکی خارجہ پالیسی میں ایک قدآور شخصیت“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اور خاتون اول مشیل اوباما اْن کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔