امریکی صدر براک اوباما نے افغانستان اور پاکستان کے لیے اپنے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک کو ”امریکی خارجہ پالیسی میں ایک قدآور شخصیت“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اور خاتون اول مشیل اوباما اُن کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
واشنگٹن کے ایک ہسپتال میں ہفتہ کو امریکی سفارت کار کی متاثرہ شریان کی سرجری کی گئی تھی جس کے بعد بھی اُن کی حالت بدستور تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
مسٹر اوباما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہالبروک نے اُن کی انتظامیہ کی افغان پالیسی تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی کے مطابق 69 سالہ ہالبروک کے اہل خانہ اُن کے ساتھ ہسپتال میں موجود ہیں۔ جمعہ کے روز محکمہ خارجہ میں کام کے دوران ہالبروک کی طبیعت ناساز ہونے پر اُنھیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
موجودہ ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل ہالبروک اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر کے طور پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں اور وہ 1995ء میں طے پانے والے ڈیٹن امن معاہدوں کے معماروں میں سے ایک تھے جن کے بعد بوسنیاوہرزگوینا میں جنگ کا خاتمہ ہوا۔
صدر اوباما نے ہالبروک کو 2009ء افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی سفیر کے طور پر نامزد کیا تھا۔
ہالبروک نے گذشتہ ماہ اسلام آباد کا دورہ بھی کیا تھا جہاں اُنھوں نے پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ حالیہ سیلاب کے بعد تعمیر نو سمیت ملک کو درپیش اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا۔