امریکی استغاثہ نے ویب سائٹوں کے ایک ایسے نیٹ ورک کو پکڑا ہے، جو ان کے بقول، ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی اس مہم کے زیر استعمال تھا جس کا مقصد دنیا بھر میں غلط سیاسی معلومات پھیلانا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے پاسداران انقلاب کے زیرِ استعمال 92 ویب ڈومینز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جنہیں وہ آزاد و خود مختار میڈیا اداروں کے طور پر پیش کر رہے تھے، اور جن کا ہدف امریکہ، یورپ، مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا کے لوگ تھے۔
امریکہ کے اٹارنی ڈیوڈ اینڈرسن کا کہنا تھا کہ آج ہم 92 ڈومینز پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ایران کی جانب سے دنیا بھر میں غلط معلومات پھیلانے والی مہم کو بند کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جعلی نیوز سائٹوں کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، لندن میں قائم ایرانی سفارت خانے نے اس بارے میں کیے گئے سوال پر کوئی فوری رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
قانون نافذ کرنے والے امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ اس تازہ ترین اقدام کا مقصد اس مہم کو منتشر کرنا تھا جس کے ذریعے آئندہ ماہ صدارتی انتخابات سے پہلے امریکہ کو ہدف بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ جعلی ویب سائٹوں کو بند کرنا، ایف بی آئی، گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر جیسی سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ تحقیقات کا نتیجہ ہے۔
سن 2018 میں خبر رساں ادارے رائٹرز کی جانب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اِسی ایرانی مہم نے 70 سے زیادہ جعلی میڈیا اداروں کے ایک نیٹ ورک کے ذریعے خفیہ طور پر ایران کے لئے سیاسی اور جغرافیائی اعتبار سے اہم 15 ممالک میں ریاستی پراپیگینڈہ پھیلایا تھا۔
فائر آئی نامی، امریکہ کی سائبر سیکیورٹی سے متعلق ایک فرم کے تحقیق کاروں نے دو سال پہلے اس کاروائی کا پتا لگایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرگرمیوں سے منکشف ہوا کہ ایران غلط معلومات کے پھیلاؤ کا استعمال اس کی سائبر اہلیت کے ساتھ ساتھ پروان چڑھا ہے۔
فائر آئی کے مین ڈی آنٹ تھریٹ انٹیلی جنس یونٹ میں اینالسز کے سینئر ڈائریکٹر، جان ہلٹ کوئسٹ کا کہنا ہے کہ ایران انفارمیشن آپریشن میں ایک بڑا کھلاڑی بن چکا ہے۔