رسائی کے لنکس

افزائشِ معیشت کی کوششیں جاری رہیں گی: فیڈرل رِزرو


وزارتِ خزانہ کے حکام اس بات کی بھی کوشش کرتے رہے ہیں کہ قلیل مدت تک سود کی شرح کو تقریباً صفر کی سطح پر رکھ کر معاشی افزائش کو تقویت پہنچائی جائے

امریکہ کے مرکزی بینک کے اعلیٰ اہل کاروں نے فیصلہ کیا ہے کہ معیشت کی افزائش کے لیے جاری کوششیں برقرار رہیں گی، ایسے میں جب معیشت عشروں کی بدترین کساد بازاری سے باہر نکلنے کی جستجو جاری رکھے ہوئے ہے۔

بدھ کے روز واشنگٹن میں ایک اخباری کانفر نس سے خطاب میں، ’فیڈرل رِزرو‘ کے سربراہ، بن برنانکے نے کہا کہ معیشت کو اب بھی سہارے کی ضرورت ہے، کیونکہ روزگار کے مواقع کی موجودہ شرح کافی نمایاں ہے۔

برنانکے نے کہا کہ پالیسی سازوں کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے بارے میں مزید ثبوت درکار ہیں، جب کہ امریکی معیشت فروغ پا رہی ہے، جس کے بعد اثاثوں کی خرید و فروخت کو گھٹایا جا رہا ہے۔

اُن کے بقول، کمیٹی اِس نتیجے پر پہنچی ہے کہ معاشی اعداد و شمار کو مد نظر رکھتے ہوئے، معیشت کے فروغ کے امکانات کسی طرح کی کٹوتی کی توثیق کے حق میں نہیں۔

’فیڈرل رِزرو‘ ہر ماہ 85 ارب ڈالر کی ’سکیورٹیز‘ کو خریدنے کے پروگرام کو جاری رکھ کر معیشت کی افزائش کو تقویت پہنچا رہا ہے۔ متعدد معیشت داں توقع کر رہے تھے کہ حکام اِس حد میں کئی ارب ڈالر کے حساب سے کٹوتی کر سکتے ہیں۔

اس پروگرام کا مقصد سود کی طویل مدتی شرح میں کمی لانا ہے، جس کی بدولت کمپنیوں کے لیے یہ سہل ہوگا کہ وہ نئے آلات خرید سکیں، جب کہ اہل خانہ کے لیے نئے گھر خریدنا ممکن ہوگا۔

وزارتِ خزانہ کے حکام اس بات کی بھی جستجو کرتے رہے ہیں کہ قلیل مدت کے لیے سود کی شرح کو تقریباً صفر کی سطح پر رکھ کر معاشی افزائش کو تقویت پہنچائی جائے۔

برنانکے نے کہا کہ ’فیڈرل رِزرو‘ کچھ مزید عرصے تک قلیل مدتی شرح کو ریکارڈ حد تک کم سطح پر رکھے گا۔


’فیڈرل رِزرو‘ کو ’اسٹیمولس‘ پیکیج میں ایک توازن برقرار رکھنا پڑتا ہے۔

اگر صورت حال کو فوری طور پر الٹ دیا جائے تو دنیا کی یہ سب سے بڑی معیشت دوبارہ کساد بازاری کے شکنجے میں مبتلا ہو سکتی ہے۔ اور اگر معیشت کو مصنوعی طور پر حد سے زیادہ وسیع کرنے میں الجھایا جائے، تو اِس کے باعث، افراطِ زر جنم لے گی، جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
XS
SM
MD
LG