اٹلانٹا:پانچ پولنگ مقامات پر بموں کی دھمکیاں
اٹلانٹا کی ایک اور کاؤنٹی میں بم کی دھمکیوں کی وجہ سے ووٹنگ متاثر ہوئی ہے۔ پولنگ بند ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے، Declab کاؤنٹی کے حکام نے کہا کہ انہیں پانچ پولنگ مقامات پر بم کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
ڈیموکریٹک اکثریتی علاقے کے عہدیداروں نے کہا کہ ان مقامات پر ووٹنگ، پولیس کی جانب سےاس بات کی تصدیق تک روک دی گئی کہ وہاں کوئی بم نہیں ہے۔ کاؤنٹی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ووٹننگ کے وقت میں توسیع کے لیے عدالتی حکم کی کوشش کررہے ہیں ، جو جارجیا میں معمول کی بات ہے ۔
فلٹن اور گوینیٹ کاؤنٹیز میں کچھ پولنگ مقامات کو منگل کے شروع میں دھمکیاں موصول ہوئی تھیں ، جو غلط ثابت ہوئیں۔
DeKalb میں الیکشنز ڈائریکٹر کیشا اسمتھ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں کہ ہر ووٹر کو بم کی دھمکیوں کے باوجود ووٹ ڈالنے کا موقع ملے۔
ووٹ انتخابی دفاتر تک کیسے پہنچتے ہیں؟
امریکہ میں الیکشن کے دن انتخابات کے ختم ہونے کے بعد ووٹوں کو انتخابی دفاتر تک بحفاظت پہنچانے کے لیے مختلف ریاستوں میں مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں۔اہم سوئنگ ریاست پنسلوینیا میں مختلف کاؤنٹیز اس مقصد کےلیے مختلف طریقے استعمال کرتی ہیں۔
پولیس اپنی حفاظت میں،سیل بند کنٹینرز اور دیگر دستاویزات کو انتخابی دفاتر تک پہنچاتی ہے۔
مثال کے طور پر، ہیرس برگ کے مشرق میں واقع کاؤنٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر الیکشنز ، اسیفنی نوجیری کے مطابق برکس کاؤنٹی میں، پول ورکرز ووٹوں کو سیل بند ڈبوں میں کاؤنٹی الیکشن آفس تک واپس لے کر جائیں گےجہاں انہیں ایک محفوظ کمرے میں لاک کر دیا جائے گا۔
فلاڈیلفیا میں، قانون نافذ کرنے والے مقامی ادارے پولنگ کے مراکز سے ووٹوں کے ڈبے اکٹھے کرنے میں براہ راست کردار ادا کرتے ہیں۔
فلاڈیلفیا کے سٹی کمشنربلوسٹین نے، جو اس شہر کے انتخابات نگراں بورڈ میں خدمات انجام دیتے ہیں کہا کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد فلاڈیلفیا کے پولیس افسر شہر بھر کے پولنگ کے مراکز پر جائیں گے اور ووٹوں کے ڈبوں کو اکٹھا کر کے انہیں رات ختم ہونے پر ہمارے ہیڈ کوارٹر میں واپس بھیجیں گے۔
وہاں سے، کاؤنٹی پولیس کی نگرانی میں ووٹوں کو ایک گودام تک پہنچایا جاتا ہے جہاں انہیں مفقل پنجرو ں میں محفوظ کیا جاتا ہے جن کی 24 گھنٹے نگرانی کی جاتی ہے۔
معیشت کے علاوہ جمہوریت کے بارے میں تشویش بھی اہم محرک ہے: اے پی
آج منگل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے حوالے سے ایسو سی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اگرچہ معیشت کو سرفہرست مسئلہ قرار دیا گیاہے، لیکن جمہوریت پر تشویش نے بھی بہت سے ووٹروں کو انتخابات کی طرف راغب کیا ہے۔
نیتن یاہو کا اپنے حریف یوو گیلنٹ کی برطرفی کے لیے امریکی الیکشن کے دن کا انتخاب
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز ملک کے مقبول وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ایک حیران کن اعلان میں برطرف کر دیا جو ایسے وقت سامنے آیا جب ملک متعدد محاذوں پر جنگوں میں الجھا ہوا ہے۔ اس اقدام نے ملک بھر میں احتجاج کو جنم دیاہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو طویل عرصے سے یہ کہہ رہے تھے کہ وہ اپنے سیاسی حریف وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کر رہے ہیں۔ دونوں کے درمیان اختلاف غزہ اور لبنان میں جنگ کے متعدد محاذوں سے عہدہ برآ ہونے کے نیتن یاہو کے طریقہ کار پر اختلاف تھا۔
نیتن یاہو نے مارچ 2023 میں حماس کے 7،اکتوبر 2023 کے حملے سے مہینوں پہلے گیلنٹ کو برطرف کیا تھا۔ بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے اس وقت نیتن یاہو کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔
گیلنٹ نے نیتن یاہو حکومت کے عدلیہ کو تبدیل کرنے کے متنازعہ منصوبے پر تنقید کی تھی۔ نیتن یاہو نے ہفتوں بعد فیصلہ واپس لے لیاتھا۔
وائٹ ہاؤس نے منگل کو گیلنٹ کو ایک بار پھر برطرف کرنے کے نیتن یاہو کے اقدام پر کوئی فوری ردِ عمل ظاہر نہیں کیاہے۔
حماس اسرائیل جنگ دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم کا ایک گرما گرم موضوع رہی ہے۔ اور دونوں ہی اس پر ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔