امریکہ میں صدارتی الیکشن: کئی کروڑ افراد آج ووٹ ڈالیں گے
امریکہ میں آج صدارتی الیکشن ہو رہے ہیں جن میں کئی کروڑ افراد اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
ان انتخابات میں امریکہ کی دو بڑی جماعتوں کے امیدوار آنے سامنے ہیں۔
امریکہ میں 2020 سے حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس ہیں جو اس وقت ملک کی نائب صدر بھی ہیں جب کہ ان کے مدِ مقابل امریکہ کے 2016 سے 2020 تک صدر رہنے والے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔
ووٹر فراڈ نتائج پر اثر انداز کیوں نہیں ہو سکتا؟
امریکی الیکشن ایک غیر مرکزی نظام کے تحت منعقد ہوتے ہیں جس میں ہزاروں علاقے اپنا آزاد دائرہ اختیار رکھتے ہیں۔
اس طرح بڑے پیمانے پر جعلی ووٹ ڈالنے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں اور صدارتی مقابلے یا کسی اور دوسرے مقابلے کے نتائج بدلے نہیں جا سکتے ۔
ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کینٹکی کے سابق سیکرٹری آف اسٹیٹ اور محفوظ الیکشن منصوبے کے چیئر مین ٹرے گرے سن کہتے ہیں کہ انتخابی نظام غالباً کبھی بھی مکمل طو پر غلطی سے پاک نہیں ہو سکتا۔
"لیکن اگر آپ ایسے نظام کی تلاش میں ہیں کہ جس کے بارے میں آپ پر اعتماد ہوں تو امریکہ میں رہتے ہوئے آپ کو اس کے بارے میں اچھا محسوس کرنا چاہیے کیونکہ یہاں پر کئی ہزار خود مختار علاقے ہیں۔"
ان کا کہنا ہے کہ امریکی نظام میں الیکشن میں بڑے پیمانے پر ووٹ کی دھاندلی اس طریقے سے ممکن نہیں ہو سکتی کہ الیکشن کے نتائج ہی بدل جائیں۔
ٹرمپ اور ہیرس کی تقریروں میں چین کا ذکر داخلی خدشات کے ضمن میں کیوں نظر آتا ہے؟
امریکہ میں الیکشن سے قبل انتخابی مہم کے آخری ہفتے میں داخلی مسائل پر بحث غالب رہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق صدارتی امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تقریروں میں چین کا ذکر ان گرما گرم مسائل کے حوالے سے ہی کرتے رہے۔
کارٹر سینٹر میں چائنا پروگرام کے ڈائرئکٹر لیو یاوی کہتے ہیں کہ امریکی ووٹر اندرونی مسائل کے بارے میں زیادہ پریشان ہیں۔
ان کے مطابق عوامی جائزے بتاتے ہیں کہ امریکی ووٹروں کے لیے چین کی طرف سے خطرات اس وقت معیشت، امیگریشن، اسقاط حمل، آب و ہوا میں تبدیلی، جمہوریت اور دیگر مسائل سب سے پیچھے ہیں۔
"یو گو" نامی ادارے کے ایک سروے کے مطابق امریکی ووٹروں کی بہت ہی معمولی تعداد خارجہ امور کو اپنے لیے تین اہم ترین مسائل میں شامل کرتی ہے۔
سروے کے مطابق ہیرس کے حامیوں کے مقابلے میں ٹرمپ کے حامی خارجہ پالیسی کے بارے میں تھوڑی سی زیادہ توجہ دیتے ہیں۔
الیکشن سے قبل امریکی عوام میں معیشت پر اعتماد میں اضافہ
صدارتی الیکشن سے قبل ایسے آثار دکھائی دے رہے تھے کہ کوویڈ کی عالمی وبا کے وقت سے معیشت کے بارے میں پریشان امریکی صارفین کا اب ملکی معیشت کی گزشتہ ایک سال کے دوران حیران کن حد تک بہتر کارکردگی کا تاثر زیادہ عام ہورہا ہے۔
اس ہفتے اقتصادی نمو سے منسلک "یو ایس کنزیومر انڈیکس" یعنی امریکی صارفین کے اعتماد میں پچھلے تین سالوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انڈیکس ستمبر کے 99.2 پوائنٹس کی سطح سے بڑھ کر اکتوبر میں 108.7 ہوگیا۔
انڈیکس کو جاری کرنے والے کانفرنس بورڈ نے کہا کہ مستقبل کے اقتصادی حالات کے متعلق اس کی توقعات میں 6.3 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جو بڑھ کر 89.1 تک ہوگیا۔
ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ کئی مہینوں سے آنے والی اچھی اقتصادی خبریں اب امریکی صارفین تک پہنچنا شروع ہوگئی ہیں، جو اب تک کرونا کی عالمی وبا کے بعد کے دو سالوں میں شروع ہونے والی غیرمعمولی مہنگائی کے زیر اثر تھے۔