صدربائیڈن کاخطاب: میری انتظامیہ ٹرمپ ٹیم کے ساتھ اقتدارکی پرامن اورمنظم منتقلی پر کام کرے گی
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی انتظامیہ آنے والے امریکی رہنما کی ٹیم کے ساتھ مل کر اقتدار کی پرامن اور منظم منتقلی پر کام کرے گی۔
امریکی قوم سے خطاب میں جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ڈونلڈٹرمپ سے بات کی ہے اور انہیں پانچ نومبر کے الیکشن میں ان کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ امریکی قوم الیکشن کے بعد پر امن اور منظم انتقال اقتدارکی مستحق ہے۔
صدربائیڈن نے کہا کہ انہوں نے الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کاملاہیرس سے بھی بات کی ہے۔ انہوں نے کہ ہیرس ان کی ایک شراکت دار ہیں، انہوں نے دلجمعی اور تندہی سے الیکشن میں حصہ لیا اور انہیں اور ان کی ٹیم کو اپنی مہم پر فخر ہونا چاہیے۔
اس موقع پر بائیڈن نے نوٹ کیا کہ مہمات میں متضاد نظریات کا مقابلہ ہوتا ہے۔ ملک ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرتا ہے۔ ملک جو فیصلہ کرتا ہے ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
شکست تسلیم، جدو جہد جاری رکھیں گے: کاملا ہیرس
ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کے بعد بدھ کو اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں ان انتخابات کے نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔"
انہوں نے حامیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ملک کے بارے میں اپنے وژن کے لیے لڑتے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ "ووٹنگ بوتھ، عدالتوں اور عوامی چوکوں میں جاری رہے گی۔
‘‘بعض اوقات لڑائی میں کچھ وقت لگتا ہے،‘‘ انہوں نے کہا ’’اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم جیت نہیں پائیں گے۔‘‘
ہیرس نے تقریر اپنے سابق تعلیمی ادارے ، ہاورڈ یونیورسٹی میں ، جو تاریخی طور پر ملک کا ایک ممتاز سیاہ فام تعلیمی ادارہ ہے، اسی مقام پر کی جہاں وہ فتح کی تقریر کرنے کی امید کررہی تھیں۔
ہیرس نے کہا ،"اگرچہ میں اس انتخاب کو تسلیم کرتی ہوں، میں اس لڑائی کو نہیں تسلیم کرتی جس نے اس مہم کو ہوا دی۔"
ان کے ساتھ نائب صدارت کے امیدوار ، منی سوٹا کے گورنر ٹم والز بھی حاضرین میں موجود تھے۔ اسی طرح ہیرس کی آبائی ریاست سے تعلق رکھنے والی دو اراکان کانگریس ، سابق اسپیکر نینسی پیلوسی اور باربرا لی بھی وہا ں موجود تھیں۔
کاملا ہیرس کی ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو، کامیابی پر مبارک باد
کاملا ہیرس نے صدارتی انتخاب میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کر کے مبارک باد دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق کاملا ہیرس کے قریبی معاونین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دورانِ گفتگو کاملا ہیرس نے اقتدار کی پرامن منتقلی اور تمام امریکیوں کا صدر بننے کی اہمیت پر زور دیا۔
کاملا ہیرس کے معاونین کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو چند منٹ تک جاری رہی۔
ڈونلڈ ٹرمپ مشی گن سے بھی کامیاب
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریاست مشی گن سے بھی جیت گئے ہیں جس کے بعد اُن کے الیکٹورل ووٹس کی تعداد 292 ہو گئی ہے۔ کاملا ہیرس 224 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکی ہیں۔
ٹرمپ صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے درکار 270 ووٹ پہلے ہی حاصل کر چکے ہیں۔ مشی گن اُن سوئنگ ریاستوں میں شامل تھی جس کے نتائج کو اہمیت دی جا رہی تھی۔ ٹرمپ نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا، جارجیا اور وسکونسن سے بھی کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔