امریکہ میں گزشتہ ہفتے بےروزگاری کی سطح میں معمولی کمی آئی ہے اور ماضی کی نسبت کم افراد نے بےروزگاری الاؤنس کے لیے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔
امریکی محکمہ محنت کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں گزشتہ ہفتے بےروزگاری الاؤنس کے لیے تین لاکھ 97 ہزار افراد نے اپنا اندراج کرایا۔ یہ تعداد اس سے قبل ہفتے میں بےروزگار ہونے والوں سے 9 ہزار کم ہے۔
کم ناموں کےا ندراج سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ہفتے ملازمتوں سے برخواستگی میں کمی آئی ہے جس سے امریکہ میں بے روزگاری کی شرح میں کمی آئے گی جو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی ہوئی ہے۔
تاہم معاشی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے حالیہ بہتری کے باوجود جمعہ کو جاری کیے جانے والے بےروزگاری سے متعلق اعدادو شمار میں یہ شرح 1ء9 فی صد کی سطح پر برقرار رہے گی۔ ماہرین نے یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ امریکی معیشت میں ملازمتوں کے 95 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
امریکہ کے 'فیڈرل ریزرو' کے چیئرمین بین برنانکے نے کہا ہے کہ امریکہ میں روزگار کی صورتِ حال اور شرحِ نمو میں اضافہ ہورہا ہے لیکن ان کے بقول اس اضافہ کی رفتار "پریشان کن حد تک سست " ہے۔
دریں اثنا امریکی حکومت کی ایک دوسری رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ستمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران امریکی محنت کشوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک سال کے عرصے کے دوران یہ پہلی سہ ماہی ہے جس میں امریکیوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے جسے فی ملازم، فی گھنٹہ کے حساب سے ناپا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر پیداواری لاگت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہونے سے کمپنیاں افراطِ زر کی وجہ بنے بغیر ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے قابل ہوجاتی ہیں۔