امریکی بحریہ کا جوہری توانائی سے چلنے والا پہلا طیارہ بردار بحری جہاز اپنے آخری مشن پر روانہ ہو گیا ہے۔
یو ایس ایس انٹرپرائز اتوار کو ورجینیا میں بحریہ کی تنصیب سے روانہ ہوا اور آئندہ دنوں میں بحیرہ روم اور خلیج فارس میں سلامتی و استحکام سے متعلق معمول کی سرگرمیوں میں حصہ لے گا۔
انٹرپرائیز کی تیاری پر 45 کروڑ 10 لاکھ ڈالر لاگت آئی تھی اور اسے 1961ء میں باقاعدہ سروس میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ بحری جہاز کیوبا کے میزائل تنازع، ویتنام کی جنگ اور عراق کے ساتھ دو جنگوں میں حصہ لے چکا ہے۔
1986ء میں بننے والی انگریزی فلم ’ٹاپ گن‘ کے کچھ مناظر بھی یو ایس ایس انٹرپرائیز پر عکس بند کیے گئے تھے۔
اس جہاز میں آٹھ جوہری ری ایکٹر نصب ہیں اور یہ امریکی بحریہ کا سب سے پرانا اور بڑا لڑاکا بحری جہاز ہے، جب کہ گزشتہ 25 برسوں کے دوران اس پر دو لاکھ سے زائد ملاح تعینات رہ چکے ہیں۔
امریکی بحریہ انٹرپرائیز کے آخری مشن کی تکمیل کے بعد رواں سال کے اختتام پر اس کا استعمال بند کر دے گی۔