رسائی کے لنکس

روس کے ساتھ اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے: نیٹو


اسٹولن برگ نیٹو وزرا دفاع کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ ان کا یہ ردعمل امریکی محکمہٴخارجہ کے اس اعلان کےبعد سامنے آیا ہےجس میں امریکی حکومت نے مشرقی یورپ کے چھ نیٹو ممالک میں 250 ٹینک اور دیگر بھاری فوجی آلات منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا

نیٹو کے سکریٹری جنرل، جونس اسٹولن برگ نے کہا ہےکہ وہ سرد جنگ کی طرح روس کے ساتھ اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے۔

برسلز میں بدھ کو میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیٹو اتحاد رکن ممالک کی حفاظت کو یقینی بنانے کےلئے، اپنی فوجی صلاحیت کو ہر صورت بہتر کرے گا۔

بقول اُن کے، ’ہم اسلحے کی دوڑ میں نہیں کودیں گے۔ لیکن، ہم اپنے ممالک کو ہر صورت محفوظ کرنا چاہیں گے۔ ہم اپنے پڑوسیوں کو مستحکم کرنے کے لئے اپنے پارٹنرز کے ساتھ قریبی رابطے کے ساتھ کام کریں گے‘۔

اسٹولن برگ نیٹو وزرا دفاع کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

ان کا یہ ردعمل امریکی محکمہٴخارجہ کے اس اعلان کےبعد سامنے آیا جس میں امریکی حکومت نے مشرقی یورپ کے چھ نیٹو ممالک میں 250 ٹینک اور دیگر بھاری فوجی آلات منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بدھ کو اسٹولن برگ نے اسلحے کی تنصیب اورنیٹو ممالک اسٹونیا، لیتھونیا، لیٹویا، بلغاریہ، رومانیہ اور پولینڈ کو دیگر فوجی مدد فراہم کرنے کے امریکی فیصلے کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔

اُن کے الفاظ میں، ’ہم اسلحے کی پہلے سے تنصیب اور کلیدی صلاحیت فراہم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، جس میں فضا سے فضا میں ایندھن کی فراہمی، خصوصی آپریشن فورس، اسٹریٹجک ایئرلفٹ شامل ہے، جیسا کہ میں نے کہا یہ دفاعی ہے، یہ سب کچھ روس کی جانب سے جو کچھ ہو رہا ہے اس کے جواب میں ہوشیار اور چوکنا رہنےکے لئے ضروری ہے۔‘

روسی صدر ویلادیمر پوٹن نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ماسکو اس سال اپنے ایٹمی اثاثے میں40 انٹرکانٹی نینٹل میزائل شامل کرے گا۔

سوموار کو نیٹو کے سکریٹری جنرل نے اعلان کیا تھا کہ اتحاد اپنے فوری ریسپانس فورس کے حجم میں دوگنا 13 ہزار فوجیوں سے بڑھا کر 40 ہزار فوجیوں تک اضافہ کرے گا۔

پنٹاگون کے سربراہ، ایشٹن کارٹر یوکرین کے علیحدگی پسندوں کو روس کی براہ راست حمایت کی اطلاعات کے بعد یورپی ممالک اور امریکہ کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لئے یورپ کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں۔

XS
SM
MD
LG