کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ان کے احکامات پر امریکہ کے طیاروں نے ہفتے کو کینیڈا کی فضا میں اڑنے والی مشکوک چیز کو مار گرایا ہے۔
کینیڈا میں امریکہ کے طیاروں کی یہ کارروائی ایک ایسے موقعے پر سامنے آئی ہے جب ایک دن قبل امریکہ نے الاسکا کی فضائی حدود میں بھی اسی طرح کی مشکوک چیز کو مار گرایا تھا۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ کے حکام کا کہنا ہے کہ نارتھ امریکن ایرو اسپیس ڈیفنس کمانڈ نے، جو کہ امریکہ اور کینیڈا کی مشترکہ طور پر فضائی سیکیورٹی یقینی بناتی ہے، جمعے کی شام کو الاسکا کی فضائی حدود میں کسی نامعلوم چیز کو اڑتے دیکھا جو کہ ہفتے کو کینیڈا کی فضائی حدود میں داخل ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے امریکہ کے صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا، جنہوں نے اس مشکوک چیز کو مار گرانے کا حکم دیا۔
کینیڈا اور امریکہ کے جنگی طیاروں نے ‘نوراڈ’ کے تحت مشترکہ کارروائی کی اور وہ امریکی طیارہ تھا جس نے اس چیز کو مار گرایا۔
کینیڈا کی وزیر دفاع انیتا آنند کا اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ مشکوک چیز 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھی، جسے امریکہ اور کینیڈا کی سرحد سے لگ بھگ 100 میل دور تین بج کر 41 منٹ پر مار گرایا گیا۔
انیتا کے مطابق مار گرائے جانے والی مشکوک چیز کے ملبے کی تلاش کا عمل جاری ہے، جسے کینیڈا کی آرمڈ فورسز سر انجام دے رہی ہیں۔
امریکہ کے ادارہ برائے فضائی ایوی ایشن ایڈ منسٹریشن کا ہفتے کو کہنا تھا کہ اس نے دفاعی کارروائیوں کے لیے مونٹانا کی فضائی حدود بند کر دی تھی ۔ فضائی حدود کی بندش ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت کے لیے تھی۔
ریڈار پر ملنے والی غیر معمولی معلومات موصول ہونے کے بعد یہ کارروائی کی گئی، جس کے بعد تحقیقات کے لیے جنگی طیارے بھیجے گئے۔
خیال رہے کہ امریکہ کے ایف 22 جنگی جہاز امریکہ اور کینیڈا کی فضائی حدود میں گزشتہ سات دن کے دوران تین مشکوک چیزیں گرا چکے ہیں جس کے بعد خدشات پیدا ہو رہے ہیں کہ فضائی حدود میں کیا کچھ اڑ رہا ہے اور انہیں بھیجنے والا کون ہے۔
ان میں سے کم از کم ایک چین کا فضائی غبارہ تھا۔ تاہم دیگر دو چیزوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔
اس کے باوجود کہ جسٹن ٹروڈو کی طرف سے اڑنے والی چیز کو مشکوک قرار دیا گیا تھا، وزیر دفاع انیتا آنند کے مطابق یہ سلینڈر نما چیز تھی جو کہ شمالی کیرولینا میں مار گرائے جانے والی چیز سے چھوٹی تھی۔
نوراڈ کے ترجمان میجر اولیویئر گیلنٹ کا کہنا ہے کہ فوج نے اس چیز کی تشخیص تو کر لی ہے۔ تا ہم وہ اس کی تفصیلات فراہم نہیں کریں گے۔
آنند نے اس پر قیاس آرائی کرنے سے انکار کیا کہ مار گرائے جانے والی مشکوک چیز چین سے آئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مشکوک چیز کی جانچ کر رہے ہیں اور وہ یقینی بنائیں گے کہ تجزیہ تفصیلی ہو۔
ان کے بقول اس وقت موزوں نہیں کہ وہ اس کے بارے میں قیاس آرائی کریں۔
وزیر دفاع انیتا آنند کے مطابق ان کی معلومات میں یہ پہلا موقع ہے کہ نوراڈ نے کینیڈا کی فضائی حدود میں ایسی چیز کو مار گرایا ہے۔
علاوہ ازیں رواں ماہ 4 فروری کو امریکہ نے جنوبی کیرولینا کے ساحل پر ایک بڑا سفید غبارہ مار گرایا تھا۔
امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کا کہنا تھا کہ یہ سفید غبارہ چین کے نگرانی پروگرام کا حصہ تھا جو کئی برس سے چل رہا ہے۔
امریکہ کے مطابق حالیہ برسوں میں چینی غبارے پانچ براعظموں کے درجنوں ممالک میں اڑ چکے ہیں اور اس نے جنوبی کرولینا کے قریب مار گرائے جانے والے غبارے کے تجزیے کے بعد اس کے پروگرام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی ہیں۔
اس کے ردِ عمل میں چین کا کہنا تھا کہ وہ مزید اقدامات کا اختیار رکھتا ہے۔
بیجنگ نے امریکہ پر ضرورت سے زائد ردِ عمل دینے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر تنقید کی ہے۔