امریکہ کی ایک لیبر یونین نے دعویٰ کیا ہے کہ آفس آف پرسنیل منیجمنٹ پر سائبر حملے کے بعد تمام وفاقی ملازمین کے بارے میں حساس ذاتی معلومات اب ہیکروں کی تحویل میں ہیں۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ اس حملے کا ماخذ چین ہے۔
امریکن فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائیز نے جمعرات کو آفس آف پرسنیل منیجمنٹ کے نام ایک خط میں یہ دعویٰ کیا۔
فیڈریشن کے صدر نے خط میں کہا کہ ’’ہر وفاقی ملازم، ہر ریٹائر ہونے والے وفاقی ملازم اور تقریباً دس لاکھ وفاقی ملازمین کا سارا ڈیٹا اب ہیکروں کی تحویل میں ہے۔‘‘
آفس آف پرسنیل منیجمنٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ چالیس لاکھ موجودہ اور سابقہ ملازمین دسمبر میں کیے گئے اس حملے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ کئی سالوں میں سرکاری ملازمین کے ڈیٹا کی یہ سب سے بڑی چوری تھی۔
امریکن فیڈریشن کے مطابق چرائی گئی معلومات میں ملازمین کے سوشل سکیورٹی نمبر، پتے، تاریخ پیدائش اور ماضی کی ملازمتوں اور تنخواہوں کا ریکارڈ شامل ہیں۔ فیڈریشن نے کہا کہ آفس آف پرسنیل منیجمنٹ کی جانب سے مکمل معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
آفس آف پرسنیل منیجمنٹ نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے چرائی گئی معلومات کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی یہ بتایا کہ کون سے ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
کچھ امریکی حکام اور قانون سازوں نے کہا ہے کہ چین سے ہیکروں نے یہ حملہ کیا، اور ان کا تعلق حکومت سے بھی ہو سکتا ہے۔ چین نے ان الزامات کو ’’غیر ذمہ دارانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے۔