امریکی ایوانِ نمائندگان میں ریپبلیکن قانون سازوں نے ’نیشنل ہیلتھ کیئر پلان‘، جسے ’اوباما کیئر‘ بھی کہا جاتا ہے، پر اوباما انتظامیہ کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ انتظامیہ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
اس سلسلے میں، ایوان میں ریپبلیکن ارکان نے جمعے کو محکمہٴصحت و انسانی خدمات؛ اور محکمہٴخزانہ میں قانونی درخواست دائر کرائی۔
اِس میں استدعا کی گئی ہے کہ اوباما انتظامیہ غیر قانونی طور پر صحتِ عامہ کی اصلاح کے نئے قانون میں درج ایک لازمی شرط کو خاطر میں نہیں لارہی ہے، جس کے تحت وہ ادارے جن میں 50 یا اس سے زائد ملازمین خدمات انجام دے رہے ہوں، اُن پر لازم ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو صحت کا کوریج دیں۔
انتظامیہ اِس شرط کو دو بار التوا میں ڈال چکی ہے۔
مقدمے میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کے قانون کی رو سے فنڈز کی غیرقانونی تقسیم کی گنجائش نکلتی ہے۔ اس طرح کہ کم آمدنی والے کارکنوں کو انشورنس کی سہولت دینے کے لیے انشورنس اداروں کو امدادی رقوم دینا پڑیں گی۔
امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر، جان بینر نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر براک اوباما عوام کی خواہش کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ اور، کانگریس کی منظوری لیے بغیر، وفاقی قانون کو نئے سرے سے تحریر کر رہے ہیں۔ بینر نے کہا کہ ایسے کسی اقدام کی اجازت دینےسے مستقبل کے لیے ایک غلط نظیر کی بنا پڑ سکتی ہے۔
بینر، کئی ماہ سے، صحت کی دیکھ بھال کے معاملے پر صدر کو قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دیتے رہے ہیں۔ ایوان نے جولائی میں ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں صحت کی دیکھ بھال کے قانون میں تبدیلی لانے کے صدر کے کسی انتظامی اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔
ایسے میں جب اس مقدمے بازی کے نتائج واضح نہیں، صحتِ عامہ کا یہ مقدمہ صدر اوباما کی طرف سے پناہ گزینوں سے متعلق کی جانے والی اصلاحات پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔ صدر نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ اِمی گریشن میں پیش رفت کے حصول کے لیے وہ اپنے انتظامی اختیارات کا استعمال کریں گے۔
ڈیموکریٹ ارکان کی اکثریت والی سینیٹ نے اِمی گریشن اصلاحات پر ایک بِل کی منظوری دی تھی۔ تاہم، ریپبلیکن کی اکثریت والے ایوان نمائندگان نے اُس پر ووٹنگ کی اجازت نہیں دی تھی۔