|
امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد تہران کے بحری جہازوں کے ذریعے غیر قانونی تیل کو دنیا کی منڈیوں میں پہنچانے کے عمل کو روکنا ہے۔
واشنگٹن نے تیل کی غیرقانونی تجارت میں استعمال ہونے والے بحری جہازوں کے بیڑے کو "شیڈو فلیٹ" کا نام دیا ہے۔
محکمہ انصاف کی طرف سے 35 بحری جہازوں اور ملوث آپریٹرز کے خلاف اعلان کردہ یہ پابندیاں رواں سال 11 اکتوبر کو عائد کیے گئے تعزیرات کو مضبوط بنائیں گی۔
قائم مقام سیکرٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس بریڈلی اسمتھ نے کہا ہے کہ "ایران اپنی پٹرولیم کی تجارت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اپنے جوہری پروگرام کی ترقی، بیلسٹک میزائل اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ، اور اپنے علاقائی دہشت گرد اتحادیوں کی سرپرستی کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے۔"
انہوں نے کہا کہ ایرانی اقدامات سے خطے کو مزید عدم استحکام کا خطرہ لاحق ہے۔
بریڈلی اسمتھ نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے بھرپور ٹولز اور اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان غیر قانونی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے والے جہازوں اور آپریٹرز کے شیڈو فلیٹ کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔
خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق اس طرح کی پابندیاں ایران کی معیشت کے اہم شعبوں کو نشانہ بناتی ہیں اور ان کا مقصد تہران کے جوہری اور میزائل پروگراموں کے لیے حکومتی فنڈز کی دستیابی کو روکنا ہے۔
تازہ ترین پابندیوں کے تحت امریکی افراد اور اداروں کو اہداف بنائے جانے والوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے ممانعت ہو گی۔
مزید یہ کہ ایرانی تیل کی غیرقانونی تجارت میں ملوث اہداف کے امریکہ میں اثاثے منجمد ہو جائیں گے۔
جہاز رانی کا ڈیٹا اکٹھا کرنے والی کمپنی ایل ایس ای جی ورک اسپیس کے مطابق جن 21 بحری جہازوں پر پابندیاں نافذ ہوں گی ان میں سے آٹھ تیل سے لدے ہوئے ہیں۔ ایک بحری جہاز سامان لے کر ایک روسی بندرگاہ کی طرف جا رہا تھا۔
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)
فورم