امریکی فوجی کمانڈر اُس وڈیو کی چھان بین کر رہے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی اہل کار کو افغانستان میں ایک سولین ٹرک پر گولی چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کے بارے میں ایک امریکی اہل کار نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ ’’انتہائی پریشان کُن‘‘ معاملہ لگتا ہے۔
یہ بتاتے ہوئے ’رزلوٹ سپورٹ‘ کے ترجمان، لیفٹیننٹ کرنل کون فولنر نے ’وائس آف امریکہ‘ کو مزید بتایا کہ تفتیش اُسی وقت شروع کردی گئی جوں ہی امریکی خبر رساں ادارے ’پولیٹیکو‘ نے وڈیو سے متعلق خبر چلائی۔
’وائس آف امریکہ‘ نے یہ وڈیو نہیں دیکھی، جسے یوٹیوب پر ’ہیپی فیو آرڈننس سمفنی‘ کے عنوان سے نامعلوم طور پر پوسٹ کیا گیا، لیکن اپسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔
تاہم، امریکی اہل کار نے، جنھوں نے یہ وڈیو دیکھی ہے، ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ فائر کھولنے کے اس واقعے کی تصاویر میں افغانستان جیسی جگہ پر ’ایم کے 19 گرنیڈ لانچر‘ سے درختوں کے جھرمٹ پر گولیاں لگیں۔
’مونٹیج‘ میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ’سمال کیب ڈمپ ٹرک‘ کے سامنے سے ایک امریکی فوجی موٹر گاڑی گزر رہی ہے، جسے عام طور پر ’جِنگل ٹرک‘ کہا جاتا ہے، جس کے بعد ٹرک کی ایک طرف گولیاں چلائی جاتی ہیں۔