امریکہ نے عراق اور شام میں داعش کےخلاف فضائی کارروائیاں جاری رکھی ہیں، اور اُس کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے،15 نئے حملے کیے۔
امریکی مرکز ی کمانڈ نے جمعرات کو بتایا کہ گذشتہ روز عراق میں نو فضائی کارروائیاں کی گئیں، جن میں سے چار موصل ڈیم کے قریب تھیں، جن میں باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ دیگر تین حملے فلوجہ کے جنوب میں شدت پسندوں کے اہداف پر کیے گئے۔
دریں اثنا، امریکی فوج نے بتایا ہے کہ اُس نے شام میں چھ اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں سے چار حملے کشیدگی کی شکار کوبانی کے قصبے کے قریب ہوئے، جہاں دولت اسلامیہ اور کُرد جنگجو ترکی کی سرحد کے ساتھ جنوب میں واقع کوبانی کے قصبے پر کئی ہفتوں سے کنٹرول کی لڑائی لڑتے رہے ہیں۔
کوبانی میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں زمین سے باتیں کرتے ہوئے دھویں کے بادل ترکی میں دور دور تک دکھائی دیے۔
یہ نئے امریکی حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب شام کے سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ امریکی قیادت میں ایک ماہ سے کی جانے والی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں 553 افراد ہلاک ہوئے، جن کا تعلق زیادہ تر داعش اور القاعدہ کے النصرہ محاذ سے بتایا جاتا ہے۔
برطانیہ میں قائم’ سیئرین آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ ہلاکتوں میں داعش کے 464شدت پسند اور 32 سویلنز ہلاک ہوئے۔
گروپ، جس کے شام کے اندر وسیع رابطے ہیں، کہا ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ دولت اسلامیہ کے اس سے بھی زیادہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔ تاہم، اُن کی اصل تعداد کم بتائی جاتی ہے، کیونکہ فضائی کارروائی کے چند مقامات ایسے ہیں جن تک رسائی میں دقت درپیش ہے۔
امریکی لڑاکا جہازوں کے ساتھ ساتھ عرب پارٹنر ملکوں نے 22 ستمبر سے اب تک 200 سے زائد فضائی کارروائیاں کی ہیں، جن کا مقصد داعش کے شدت پسند گروہ کی پیش قدمی کو روکنا ہے۔