واشنگٹن —
امریکہ کے صدر براک اوباما دارالحکومت واشنگٹن میں واقع کانگریس کی عمارت 'کیپٹل ہل' پہنچ گئے ہیں جہاں وہ کچھ دیر بعد ایک عوامی تقریب میں اپنی دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھائیں گے۔
صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ مشیل اوباما اور دونوں صاحبزادیاں بھی 'کیپٹل ہل' پہنچی ہیں۔
امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹس جونیئر صدر سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔
صدر اوباما انجیل کے جن دو تاریخی نسخوں پر ہاتھ رکھ کر وہ حلف اٹھائیں گے ان میں سے ایک 1861ء میں امریکہ کے صدر بننے والے ابراہم لنکن کا جب کہ دوسرا بیسویں صدی کے امریکہ میں شہری آزادیوں کے لیے جدوجہد کرنے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ملکیت تھا جو 1968ء میں قتل کردیے گئے تھے۔
تقریب میں شرکت کے لیے کئی سابق امریکی صدور اور خواتینِ اول، صدر اوباما کی کابینہ کے ارکان، ارکینِ کانگریس، واشنگٹن میں تعینات مختلف ممالک کے سفیر اور دیگر اہم شخصیات بھی 'کیپٹل ہل' پہنچ چکی ہیں۔
صدر کی روایتی تقریبِ حلف برداری کو دیکھنے کے لیے لاکھوں لوگ 'کیپٹل ہل' کے سامنے موجود ہیں۔
اپنی پہلی مدت صدارت کے لیے جنوری 2009ء میں جب صدر اوباما نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو اس تقریب میں 20 لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔
صدر اوباما اور نائب صدر جو بائیڈن نے اتوار کو نجی تقاریب میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا کیوں کہ امریکی آئین کے تحت نو منتخب صدر 20 جنوری کو حلف اٹھانے کا پابند ہے۔
لیکن کیوں کہ 20 جنوری کو اتوار تھا اس لیے صدر اور نائب صدر پیر کو واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت کے سامنے 'نیشنل مال ' کے مقام پر منعقدہ ایک روایتی عوامی تقریب میں دوبارہ اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھارہے ہیں۔
صدر اومابا کی حلف برداری کی پیر کو ہونے والی تقریب مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی سرکاری سطح پر منائی جانے والی سالگرہ کے دن ہو رہی ہے۔
صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ مشیل اوباما اور دونوں صاحبزادیاں بھی 'کیپٹل ہل' پہنچی ہیں۔
امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹس جونیئر صدر سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے۔
صدر اوباما انجیل کے جن دو تاریخی نسخوں پر ہاتھ رکھ کر وہ حلف اٹھائیں گے ان میں سے ایک 1861ء میں امریکہ کے صدر بننے والے ابراہم لنکن کا جب کہ دوسرا بیسویں صدی کے امریکہ میں شہری آزادیوں کے لیے جدوجہد کرنے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ملکیت تھا جو 1968ء میں قتل کردیے گئے تھے۔
تقریب میں شرکت کے لیے کئی سابق امریکی صدور اور خواتینِ اول، صدر اوباما کی کابینہ کے ارکان، ارکینِ کانگریس، واشنگٹن میں تعینات مختلف ممالک کے سفیر اور دیگر اہم شخصیات بھی 'کیپٹل ہل' پہنچ چکی ہیں۔
صدر کی روایتی تقریبِ حلف برداری کو دیکھنے کے لیے لاکھوں لوگ 'کیپٹل ہل' کے سامنے موجود ہیں۔
اپنی پہلی مدت صدارت کے لیے جنوری 2009ء میں جب صدر اوباما نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو اس تقریب میں 20 لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔
صدر اوباما اور نائب صدر جو بائیڈن نے اتوار کو نجی تقاریب میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا کیوں کہ امریکی آئین کے تحت نو منتخب صدر 20 جنوری کو حلف اٹھانے کا پابند ہے۔
لیکن کیوں کہ 20 جنوری کو اتوار تھا اس لیے صدر اور نائب صدر پیر کو واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت کے سامنے 'نیشنل مال ' کے مقام پر منعقدہ ایک روایتی عوامی تقریب میں دوبارہ اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھارہے ہیں۔
صدر اومابا کی حلف برداری کی پیر کو ہونے والی تقریب مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی سرکاری سطح پر منائی جانے والی سالگرہ کے دن ہو رہی ہے۔