مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ملک شام میں ایک شاہراہ پر امریکی فوجیوں کا روسی فوج کے اہل کاروں سے آمنا سامنا ہو گیا۔ اس موقع پر گاڑیوں کے تصادم میں کچھ امریکی فوجی زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے بتایا ہے کہ امریکی فوج کے دو عہدیداروں نے اس واقعہ میں چند اہل کاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
'رائٹرز' کے مطابق بعض موقعوں پر روس اور امریکہ کی فوج کے اہل کاروں کے آمنے سامنے آنے کے واقعات اگرچہ غیر معمولی نہیں ہیں۔ تاہم ان واقعات سے اس خطرے کی نشان دہی ہوتی ہے کہ شام میں دونوں ممالک کی فورسز کس قدر نزدیک رہ کر کارروائیاں کر رہی ہیں، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ایک عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر 'رائٹرز' کو بتایا کہ اہل کار فائرنگ سے زخمی نہیں ہوئے، بلکہ انہیں روسی فوجی گاڑی کے ٹکرانے سے چوٹیں آئیں۔
دوسرے عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے فوجی اہل کاروں میں تصادم کا واقعہ رواں ہفتے شمالی مغربی شام میں پیش آیا تھا۔
ان کا دعویٰ تھا کہ زخمی ہونے والے اہل کار اب صحت یاب ہو چکے ہیں۔
پینٹاگان اور خطے میں امریکی فوجی سرگومیوں کی نگران سینٹرل کمانڈ نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے اپنے روسی ہم منصب سے بدھ کو بات کی ہے۔
تاہم امریکی فوج نے اس گفتگو کی مزید تفصیلات جاری نہیں کیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق روسی فوج نے امریکہ کے اہل کاروں پر گاڑی ٹکرانے کا الزام عائد کیا ہے۔
'اے پی' کے مطابق امریکی حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ روس کی ایک فوجی گاڑی نے امریکی فوجیوں کی ایک گاڑی کو سائیڈ سے ٹکر ماری تھی۔ جس سے چند اہل کار زخمی ہو گئے تھے۔
امریکی حکام نے کہا تھا کہ اس دوران فضا میں دو روسی ہیلی کاپٹرز بھی موجود تھے۔ ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر امریکی فوجی گاڑی سے 70 فٹ کی بلندی پر تھا۔
جمعرات کو روسی وزارتِ دفاع نے ایک بیان جاری کیا کہ فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل ویلری گیراسیموف نے امریکی جنرل مارک ملی سے ٹیلی فون پر بات کی۔
وزارتِ دفاع کے بیان میں امریکہ کے فوجی اہل کاروں پر راستہ روکنے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کی ملٹری پولیس نے کسی بھی واقعے سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کیے تاکہ علاقے میں وہ اپنی ذمہ داریاں نبھا سکے۔
اس واقعہ پر امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جان ایلیٹ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی فوجی گاڑی، امریکی اہل کاروں کی گاڑی سے شمالی شام میں ٹکرائی تھی۔
انہوں نے اس واقعہ کو روسی فوج کا غیر پیشہ ورانہ اور غیر محفوظ اقدام قرار دیا۔
امریکی فوج عمومی طور پر اہل کاروں کے زخمی ہونے کے بارے میں بیان جاری نہیں کرتی۔ گزشتہ ماہ مشرقی شام میں ایک حادثے میں امریکہ کا ایک پیرا ٹروپر ہلاک ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے شام میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی کر دی ہے۔ اس وقت شمالی شام میں امریکی فوج کے 500 اہل کار موجود ہیں۔