رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے پھر انکار، حامیوں کے واشنگٹن میں مظاہرے

اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ابھی ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔ 

23:10 7.11.2020

کاملا ہیرس پہلی خاتون نائب صدر منتخب

امریکہ کے صدارتی انتخاب کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق جو بائیڈن کے امریکہ کا 46 واں صدر منتخب ہونے کے ساتھ ہی ان کی رننگ میٹ اور ڈیموکریٹ سینیٹر کاملا ہیرس امریکی تاریخ کی پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہو گئی ہیں۔

کاملا نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے والی امریکہ کی تاریخ کی پہلی غیر سفید فام شخصیت ہوں گی۔ ان کے والد کا تعلق جمیکا اور والدہ کا بھارت سے تھا جو ترکِ وطن کر کے امریکہ آئے تھے۔

امریکہ کے بیشتر ذرائع ابلاغ کی جانب سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج میں جو بائیڈن کی فتح کے اعلان کے بعد کاملا ہیرس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹوئٹ کی ہے جس میں وہ جو بائیڈن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کر رہی ہیں۔

کاملا ہیرس جو بائیڈن سے کہتی ہیں کہ "جو! ہم نے یہ کر دکھایا۔ آپ امریکہ کے اگلے صدر ہوں گے۔"

امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر منتخب ہونے والی کاملا ہیرس کون ہیں؟ ان کی زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے یہ اسٹوری پڑھیے۔

22:44 7.11.2020

صدر ٹرمپ کا انتخابات میں اپنی فتح کا دعویٰ، ٹوئٹر نے لیبل لگا دیا

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے بیشتر ذرائع ابلاغ کی جانب سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جو بائیڈن کی کامیابی کے اعلان کے بعد ایک بار پھر انتخابات میں اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کی کہ وہ بہت بڑے مارجن سے الیکشن جیت چکے ہیں۔ تاہم ٹوئٹر نے ایک بار پھر اُن کی ٹوئٹ پر انتباہ جاری کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ انتخابات میں بڑے پیمانے پر فراڈ کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت سے رُجوع کا عندیہ دے چکے ہیں۔

22:39 7.11.2020

جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر منتخب: غیر سرکاری نتائج

امریکہ کے صدارتی انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار اور سابق نائب صدر جو بائیڈن نے ریاست پینسلوینیا میں کامیابی حاصل کرلی ہے جس کے بعد ان کے امریکہ کا 46 واں صدر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

صدر منتخب ہونے کے لیے جو بائیڈن کو 538 ارکان کے الیکٹورل کالج میں سے 270 کی حمایت درکار تھی۔

ہفتے کی دوپہر امریکہ کے کئی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا ہے کہ جو بائیڈن نے ریاست پینسلوینیا میں اپنے ری پبلکن حریف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے دی ہے۔

پینسلوینیا کے 20 الیکٹورل ووٹ ہیں جو تمام کے تمام جو بائیڈن کو ملنے کے بعد ان کے ووٹوں کی تعداد 273 ہوگئی ہے۔

ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اب تک 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرپائے ہیں اور پینسلوینیا کا فیصلہ ہوجانے کے بعد ان کے لیے 270 ووٹوں کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔

پینسلوینیا کے نتائج کے اعلان کے بعد امریکہ کی 45 ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آ چکے ہیں۔ پانچ ریاستوں – جارجیا، نارتھ کیرولائنا، ایریزونا، نیواڈا اور الاسکا – میں اب بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

جو بائیڈن کی فتح کا اعلان غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کی بنیاد پر کیا گیا ہے اور حتمی سرکاری نتائج کے اجرا میں اب بھی کئی ہفتے لگیں گے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم اور ری پبلکن قیادت پہلے ہی کئی ریاستوں کے نتائج کو عدالتوں میں چیلنج کر چکے ہیں۔

20:24 7.11.2020

امریکہ کی 'سوئنگ ریاستوں' میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا طریقۂ کار

امریکہ میں بعض سوئنگ ریاستوں میں اُمیدواروں کے درمیان ووٹوں کا فرق کم ہونے کے باعث دوبارہ گنتی کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

امریکہ میں دیگر قوانین کی طرح مختلف ریاستوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا طریقۂ کار بھی الگ الگ ہے۔

آئیے جائزہ لیتے ہیں کہ امریکی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والی ریاستیں جنہیں 'سوئنگ اسٹیٹس' بھی کہا جاتا ہے، وہاں دوبارہ گنتی کے لیے کیا طریقۂ کار رائج ہے۔

امریکی ریاست جارجیا میں، جہاں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اگر اُمیدواروں کے درمیان 0.5 فی صد ووٹوں کا فرق ہے۔ تو اُمیدوار دوبارہ گنتی کی درخواست دے سکتا ہے۔

ریاستی قوانین کے تحت دو روز میں گنتی کا عمل مکمل کرنا لازمی ہے۔ البتہ ریاستی قوانین میں یہ واضح نہیں کہ دوبارہ گنتی کے اخراجات کون برداشت کرتا ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG