امریکہ سمیت مختلف ممالک میں 'بلیک فرائیڈے' سیل پر بڑا ڈسکاؤنٹ اور دیگر آفرز دی جا رہی ہے۔ لیکن بعض امریکی ریٹیلرز کو یہ خدشہ بھی ہے کہ یہ آفرز ناکافی ہو سکتی ہے۔
نومبر کے چوتھے جمعرات کو امریکہ میں 'تھینکس گیونگ' کے ساتھ ہی ہالیڈے سیزن کا آغاز ہو جاتا ہے جس کے بعد آنے والے چوتھے جمعے کو 'بلیک فرائیڈے' کہا جاتا ہے۔ ان تعطیلات میں بہت سے اسٹورز اور کمپنیاں مختلف اشیا پر سیل لگاتی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اس سال بلیک فرائیڈے کی سیل کے باوجود صارفین دباؤ میں نظر آتے ہیں کیوں کہ ان کی بچتیں کم ہو رہی ہیں اور کریڈٹ کارڈ کا قرض بڑھ رہا ہے۔
امریکہ کی ریاست الی نوائے سے تعلق رکھنے والی 85 سالہ باربرا لنڈکوئسٹ کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے تین بچوں، 13 پوتے، پوتیوں اور تین نواسہ نواسیوں کے لیے تحائف کے لیے ایک ہزار ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ یہ رقم تقریباً گزشتہ برس کی طرح ہی ہے۔
لیکن لنڈکوئسٹ جو ایک مقامی چرچ میں پری اسکول ٹیچر کے طور پر بھی کام کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ گوشت اور دیگر بنیادی خوراک کی زیادہ قیمتوں کے پیشِ نظر اب بھی ڈیلز پر زیادہ توجہ دیں گی۔ ان کا ارادہ ہے کہ وہ مزید گفٹ کارڈز خریدیں گی کیوں کہ انہیں لگتا ہے کہ اس طرح وہ اپنے بجٹ میں رہ سکیں گی۔
اگرچہ بلیک فرائیڈے خود اہمیت رکھتا ہے لیکن بعض اسٹورز ہفتوں سے ڈیلز آفر کر رہے ہیں اور انہوں نے بلیک فرائیڈے سیلز کی مارکیٹنگ اکتوبر سے شروع کر دیں ہیں۔
کئی ریٹیلرز نے اس ہالیڈے سیزن کے لیے کچھ اشیا کا آرڈر پہلے ہی دے دیا تھا اور انہوں نے گزشتہ سال کی طرح اکتوبر میں ہی ہالیڈے سیلز لگانا شروع کر دی تھیں تاکہ خریداروں کو اپنے اخراجات کا تعین کرنے میں آسانی ہو سکے۔
جلد خریداری کا یہ رجحان کرونا وبا کے دوران زیادہ دیکھا گیا تھا جب 2021 میں سپلائی نیٹ ورک میں رکاوٹوں کی وجہ سے لوگوں نے اپنی پسند کی اشیا نہ ملنے کے خوف سے جلد خریداری کی تھی۔
البتہ ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ خریدار ڈیلز پر زیادہ توجہ دیں گے اور ممکنہ طور پر آخری لمحے تک انتظار کریں گے۔
ریٹیل چین' بیسٹ بائے' کا کہنا ہے کہ وہ ابتدائی قیمت کے پوائنٹس پر مزید اشیا کو شامل کر رہا ہے جب کہ ڈپارٹمنٹ اسٹور چین' کوہلز' نے اپنی ڈیلز کو مزید آسان کردیا ہے اور وہ اپنے اسٹورز پر 25 ڈالر کی ایک خاص قیمت پر مختلف اشیا کی پروموشن کر رہا ہے۔
امریکی ریٹیل کارپوریشن 'ٹارگٹ' کا کہنا ہے کہ خریدار اشیا خریدنے کے لیے زیادہ انتظار کر رہے ہیں۔
ملک کے سب سے بڑے ریٹیل ٹریڈ گروپ نیشنل ریٹیل فیڈریشن نے یہ امکان ظاہر کیا ہے خریدار گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال زیادہ خرچ کریں گے۔ لیکن تمام معاشی غیر یقینی صورتِ حال کے پیشِ نظر ان کی رفتار سست ہو گی۔
گروپ نے پیش گوئی کی ہے کہ نومبر سے دسمبر تک امریکی ہالیڈے سیلز ایک سال پہلے کی 5.4 فی صد گروتھ کے مقابلے میں تین فی صد سے چار فی صد تک بڑھ جائے گی۔
فیڈریشن نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ شاپنگ ویک اینڈ پر 18 کروڑ سے زائد صارفین اسٹورز اور آن لائن خریداری کریں گے۔
آن لائن خریداری کو ٹریک کرنے والے 'ایڈوبی انالیٹکس' کے مطابق آن لائن ڈسکاؤںٹس ایک سال قبل کے مقابلے میں زیادہ ہونا چاہیے خاص طور پر کھلونوں، الیکٹرونکس اور کپڑوں پر۔
ایڈوبی نے پیش گوئی کی کہ کھلونوں پر ڈسکاؤںٹ گزشتہ سال کے 22 فی صد کے مقابلے میں اوسطاً 35 فی صد ہو گا جب کہ الیکٹرانکس پر 30 فی صد تک رعایت دیکھی جا سکتی ہے جو گزشتہ سال 27 فی صد تھی۔ اس کے علاوہ کپڑوں پر خریداروں کو گزشتہ سال کے 19 فی صد کے مقابلے میں اوسطاً 25 فی صد ڈسکاؤنٹ مل سکتا ہے۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ پانچ روزہ بلیک فرائیڈے ویک اینڈ جس میں چھٹیوں کے بعد کا پیر جسے 'سائبر منڈے' کہا جاتا ہے بھی شامل ہے، خریداروں کی جانب سے خرچ کرنے پر آمادگی ظاہر کرنے کا ایک اہم پیمانہ ہے۔
اسٹور ٹریفک کو ٹریک کرنے والی کمپنی سینسرمیٹک سولیوشنز کے مطابق توقع ہے کہ بلیک فرائیڈے ایک بار پھر سال کا مصروف ترین خریداری کا دن ہوگا۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔
فورم