رسائی کے لنکس

کابل میں سفارتی مشن بند نہیں کر رہے، امریکی سفارت خانے کی وضاحت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغانستان میں امریکی سفارت خانے نے وضاحت کی ہے کہ امریکہ کابل میں اپنا سفارتی مشن بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا۔ اتوار کو یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب طالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے جب کہ امریکہ اور اتحادی افواج کا انخلا جاری ہے۔

اسلام آباد سے ایاز گل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی طرف سے افغانستان کے اندر اپنا سفارتی مشن برقرار رکھنے کی یقین دہائی ان اطلاعات کے جواب میں کرائی گئی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ واشنگٹن کابل سے اپنے سفارتی مشن کو نکالنے کا ہنگامی منصوبہ تیار کر رہا ہے۔

افغانستان میں امریکہ کے سفارتی مشن نے اتوار کو ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت میں امریکی سفارت خانہ کھلا ہے اور کھلا رہے گا۔ کیوں کہ صدر جو بائیڈن نے افغانستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کثیرالجہت تعلقات برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے سفارت خانے کو افغانستان کے اندر کام کرنے کے لیے سیکیورٹی مشکلات کا ادراک ہے اور وہ ہنگامی حالات اور اپنے لوگوں اور پروگراموں کے لیے خطرات سے نمٹنے کے بارے میں منصوبہ بندی کرتا رہتا ہے۔

بیان کے مطابق سفارت خانہ اپنی ضرورت کے مطابق موجودگی میں کمی بیشی کرتا رہے گا تاکہ مشکلات سے نمٹا جا سکے اور دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کے لیے سفارت خانہ محفوظ انداز میں کام کر سکے۔

افغانستان میں غیر یقینی صورتِ حال اور قیاس آرائیوں میں اس وقت گزشتہ جمعے کو اضافہ ہوا جب امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ بگرام ایئر بیس کا کنٹرول افغانستان کی مقامی سیکیورٹی فورسز کو دے دیا گیا ہے۔

افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل آسٹن اسکاٹ ملر نے، جو انخلا کے عمل کی نگرانی بھی کر رہے ہیں، اتوار کو 'اے بی سی نیوز' کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتِ حال اچھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’طالبان آگے بڑھ رہے ہیں وہ طاقت پکڑ رہے ہیں اور ہمیں اس پر تشویش ہونی چاہیے۔"

صدر جو بائیڈن کی طرف سے اپریل میں افغانستان سے انخلا کی ڈیڈلائن دینے کے بعد واشنگٹن میں کئی ایک ری پبلکنز رہنما ان کی اس حکمت عملی پر سخت تنقید کر رہے ہیں جب کہ صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ ذمے دارانہ انداز میں افغانستان سے انخلا کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس ہونے والے امن معاہدے کے تحت یکم مئی سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا عمل جاری ہے۔ ایسے میں طالبان نے یکم مئی کے بعد سے اب تک 100 سے زائد اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔

XS
SM
MD
LG