'وہائٹ ہاؤس' میں ایک اجنبی کے احاطہ پھلانگ کر داخل ہونے کے واقعے پر کڑی تنقید کا نشانہ بننے کے بعد 'سیکرٹ سروس' کی سربراہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں۔
امریکہ کی 'ہوم لینڈ سکیورٹی' کی ڈائریکٹر جہ جانسن نے بدھ کو اپنے ایک بیان میں جولیا پیئرسن کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے جو 'سیکرٹ سروس' کی پہلی خاتون ڈائریکٹر تھیں۔
اپنے بیان میں جہ جانسن نے کہا ہے کہ 19 ستمبر کو 'وہائٹ ہاؤس' میں پیش آنے والے واقعے کی 'سیکرٹ سروس' کی جانب سے جاری تحقیقات بھی 'ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی' کے سپرد کی جارہی ہے جب کہ 'وہائٹ ہاؤس'کی سکیورٹی کے از سرِ نو جائزے کے لیے بھی ایک نئے پینل کا تقرر کیا جارہا ہے۔
بیان کےمطابق 'سیکرٹ سروس' کے اسپیشل ایجنٹ جوزف کلینسی کو سروس کو عبوری سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر کی حفاظت اور سکیورٹی کی ذمہ داری 'سیکرٹ سروس' کے پاس ہے جس کے اہلکاروں کو انتہائی تربیت یافتہ اور مستعد سمجھا جاتا ہے۔
لیکن گزشتہ ماہ ایک سابق امریکی فوجی کے بلا اجازت وہائٹ ہاؤس میں گھس آنے کے واقعے کے بعد 'سیکرٹ سروس' کو امریکی کانگریس کے ارکان اور ذرائع ابلاغ کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ 42 سالہ عمر گونزالیز سات فٹ بلند بیرونی جنگلہ پھلانگ کر وہائٹ ہاؤس کے احاطے میں داخل ہوگیا تھا اور باغ سے گزر کر ایک کھلے دروازے کے ذریعے عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب رہا تھا۔
حکام کے مطابق ملزم کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا تھا جب کہ وہائٹ ہاؤس کے نزدیک موجود اس کی گاڑی سے آتشی اسلحے کی 800 گولیاں بھی ملی تھیں۔
واقعے سے کچھ دیر قبل ہی صدر براک اوباما اور ان کے اہل ِ خانہ وہائٹ ہاؤس سے روانہ ہوئے تھے جب کہ واقعے کے بعد سیکرٹ سروس نے وہائٹ ہاؤس کے سکیورٹی انتظامات پر نظرِ ثانی کرنے اور انہیں مزید بہتر بنانے کا اعلان کیا تھا۔
منگل کو سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر پیئرسن امریکی ایوانِ نمائندگان کی ایک کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی تھیں جس نے انہیں 'وہائٹ ہاؤس' کی سکیورٹی میں ناکامی کے اس واقعے پر وضاحت کے لیے طلب کیا تھا۔
اجلاس کے دوران اور بعد ازاں ارکانِ کانگریس نے ڈائریکٹر پیئرسن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے عہدے چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جولیا پیئرسن کو مارچ 2013ء میں سیکرٹ سروس کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ ماضی کے تین صدور جارج ایچ ڈبلیو بش، بل کلنٹن اور جارج ڈبلیو بش کی سکیورٹی کے انتظامات سے منسلک رہنے کے علاوہ سروس میں کئی اہم عہدوں پر فائض رہی تھیں۔