امریکہ کی سینیٹ نے حکومت کے داخلی نگرانی کے پروگرام میں اصلاحات کا بل پیش کیا ہے۔
ایوان میں ’یو ایس اے فریڈم ایکٹ‘ نامی بل پر بحث شروع کرنے کے حق میں 17 کے مقابلے میں 77 ووٹ ڈالے گئے۔
اس بل میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کی بجائے مواصلاتی کمپنیوں کو امریکیوں کے ٹیلی فون ریکارڈ اکٹھے کرنے اور محفوظ رکھنے کا کام سونپا گیا ہے۔
اس بل کو ایوانِ نمائندگان میں بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا تھا مگر ایک ہفتہ قبل سینیٹ کے اراکین نے اسے رائے شماری کے ذریعے بحث شروع ہونے سے پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔
اتوار کو سینیٹ نے موجودہ پروگرام کی میعاد ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل اپنے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے اس بل کو بحث کے لیے منظور کر لیا۔
دو سال قبل ’این ایس اے‘ کے ایک ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے موجودہ پروگرام کو بے نقاب کیا تھا جس کے بعد اس پروگرام کو غیر فعال کر دیا گیا تھا۔
کئی ہفتوں تک سینیٹ میں رپبلیکن اکثریت کے رہنما مچ مکونل ’این ایس اے‘ کے نگرانی کے کردار میں عارضی توسیع کے حق میں دلائل دیتے رہے مگر انہیں کامیابی حاصل نہ ہوئی۔ اتوار کو انہوں نے شکست مان کر کہا کہ ’یو ایس اے فریڈم ایکٹ‘ ٹیلی فون ریکارڈ سرے سے ہی اکٹھے نہ کرنے کا بہتر متبادل پیش کرتا ہے۔
مچ مکونل نے کہا کہ ’’موجودہ پروگرام کی جگہ نیا نظام متعارف کرائے بغیر اس کی میعاد ختم ہونے دینا کسی طرح قابل قبول نہیں، ایسے وقت جب ہمیں بڑھتے ہوئے، جارحانہ اور جدید نوعیت کے خطرات کا سامنا ہے۔‘‘
سینیٹ اس بل پر منگل تک بحث کرے گی۔ اگر اسے بغیر کسی تبدیلی کے منظور کر لیا گیا تو اسے صدر اوباما کی منظوری کے لیے وائٹ ہاؤس بھیجا جائے گا۔
داخلی سلامتی کے موجودہ پروگرام کے تحت ’این ایس اے‘ بڑے پیمانے پر امریکیوں کا ٹیلی فون ڈیٹا جمع کرتی تھی۔ گزشتہ ماہ امریکہ کی وفاقی اپیل کورٹ نے اس پروگرام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس کی میعاد ختم ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت کی ضرورت نہیں ہو گی۔