واشنگٹن —
ایک دہائی کی کاوشوں کے بعد، امریکی سینیٹ نے بالآخر جمعرات کے روز امیگریشن اصلاحات سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی ہے۔
امیگریشن سے متعلق قانون کی منظوری کے بعد امریکہ میں رہنے والے ایک کروڑ 10لاکھ غیر ملکیوں کے لیے شہریت حاصل کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
امیگریشن اصلاحات سے متعلق اس نئے قانون کی رُو سے جسے صدر اوباما کی حمایت حاصل ہے، سرحدوں کی سیکورٹی بڑھانے اور امریکی ویزا نظام میں تبدیلیاں لانے کی مد میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
لیکن، اس قانون کو ایوان ِ نمائندگان میں سخت مخالفت کا سامنا ہے، جہاں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کی اکثریت امریکہ میں مقیم 11 ملین غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت اور شہریت دینے کی مخالف ہے۔
امیگریشن سے متعلق قانون کی منظوری کے بعد امریکہ میں رہنے والے ایک کروڑ 10لاکھ غیر ملکیوں کے لیے شہریت حاصل کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
امیگریشن اصلاحات سے متعلق اس نئے قانون کی رُو سے جسے صدر اوباما کی حمایت حاصل ہے، سرحدوں کی سیکورٹی بڑھانے اور امریکی ویزا نظام میں تبدیلیاں لانے کی مد میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
لیکن، اس قانون کو ایوان ِ نمائندگان میں سخت مخالفت کا سامنا ہے، جہاں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کی اکثریت امریکہ میں مقیم 11 ملین غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت اور شہریت دینے کی مخالف ہے۔