واشنگٹن —
ری پبلیکن پارٹی کی اکثریت والے امریکی ایوانِ نمائندگان نے ایک بِل کی منظوری دی ہے جس کے تحت حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران، عارضی طور پر رخصت پر بھیجے گئے اُن آٹھ لاکھ وفاقی کارکنوں کو کام پر نہ آنے کے دِٕنوں کا محنتانہ ادا کیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس نے پہلے ہی کہا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما اس قانون سازی پر دستخط کرکے اِسے قانونی درجہ دے دیں گے، تاکہ فرلو پر ملازمین کو اُن دِنوں کا معاوضہ دیا جاسکے جس دوران اُنھیں کام نہیں کرنے دیا گیا۔
یہ بِل پہلے سینیٹ کے سامنے پیش ہوگا، جو متوقع طور پر اُس کی منظوری دے گی۔
حکومت کا کاروبار جزوی طور پر بند ہونے کا سبب قانون سازوں کی طرف سے اخراجات کے بارے میں قانون سازی پر اتفاق رائے میں ناکام ہونا تھا۔
شٹ ڈاؤن کا آج پانچواں دِن ہے۔
فرلو پر گئے ہوئے ہزاروں کارکنان نے پہلے ہی بے روزگاری کی ادائگیوں کی درخواست کر دی ہے، جب کہ بجٹ پر جاری تعطل کے حل کا بظاہر کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
وائٹ ہاؤس نے پہلے ہی کہا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما اس قانون سازی پر دستخط کرکے اِسے قانونی درجہ دے دیں گے، تاکہ فرلو پر ملازمین کو اُن دِنوں کا معاوضہ دیا جاسکے جس دوران اُنھیں کام نہیں کرنے دیا گیا۔
یہ بِل پہلے سینیٹ کے سامنے پیش ہوگا، جو متوقع طور پر اُس کی منظوری دے گی۔
حکومت کا کاروبار جزوی طور پر بند ہونے کا سبب قانون سازوں کی طرف سے اخراجات کے بارے میں قانون سازی پر اتفاق رائے میں ناکام ہونا تھا۔
شٹ ڈاؤن کا آج پانچواں دِن ہے۔
فرلو پر گئے ہوئے ہزاروں کارکنان نے پہلے ہی بے روزگاری کی ادائگیوں کی درخواست کر دی ہے، جب کہ بجٹ پر جاری تعطل کے حل کا بظاہر کوئی امکان نظر نہیں آتا۔