امریکی خلائی شٹل ’اینڈیور‘ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے اپنا آخری سفر مکمل کرکے بدھ کی صبح واپس زمین پر پہنچی۔ کمانڈر مارک کیلی اور ان کا عملہ بحفاظت کینیڈی اسپیس سنٹر فلوریڈا پر اترا۔
اینڈیور تقریباً دو ہفتوں تک خلا میں رہی اور اس نے دو ارب ڈالر مالیت کا تکنیکی و تحقیقی سامان اور پرزہ جات خلائی اسٹیشن پر منتقل کیے۔ کمانڈر کیلی کا کہنا تھا ”شٹل نے بہت عمدہ کارکردگی دکھائی“۔
بدھ کو زمین پر اترنے کے ساتھ ہی خلائی شٹل اینڈیور کی 19سالہ خلائی سروس کا اختتام ہوگیا۔ یہ امریکہ کی تین میں سے دوسری شٹل ہے جسے ریٹائر کیا گیا ہے۔ناسا کا کہنا ہے کہ اینڈیور نے اپنے 25مشنوں کے دوران 19کروڑ 80لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کیا۔
خلائی شٹل اٹلانٹس کو آخری مرتبہ جولائی میں خلا میں بھیجے جانے کا پروگرام ہے اوریہ امریکہ کے 30سالہ خلائی شٹل پروگرام کا آخری مشن ہوگا۔
خلائی شٹل پروگرام کے ختم ہونے پر ناسا کوبین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر سامان اور عملہ پہنچانے کے لیے دوسرے ملکوں یا پھر نجی شعبے کی خلائی گاڑیوں پر انحصار کرنا پڑے گا۔
اینڈیور کے چھ رکنی عملے میں ایک اطالوی خلا بازرابرٹو وٹوری بھی شامل تھا۔ کمانڈکیلی کی اہلیہ گبرئیل گیفورڈ ایک امریکی قانون ساز ہیں جو رواں سال جنوری میں اریزونا میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوگئے تھیں اور ان دنوں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1