امریکہ کا محکمہ زراعت اور بین الاقوامی امدادی ادارہ ’یو ایس اے آئی ڈی‘ گندم کی پیداوار بڑھانے میں پاکستان کی معاونت کرے گا۔
امریکہ کا محکمہ زراعت پاکستان کو گندم کی بیماری ویٹ رسٹ سے بچاؤ میں مدد فراہم کرے گا، جس سے گزشتہ بچاس برس کے دوران اربوں روپے مالیت کی گندم کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
پھپھوندی کے ذریعے پیدا ہونے والی اس خطرناک بیماری کو ’’زراعت کا پولیو‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور دواؤں کے ذریعے اس کا علاج بہت مہنگا اور مشکل ہے اس لیے ایک مرتبہ یہ لگ جائے تو اس سے کھڑی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس بیماری سے نمٹنے کا واحد مؤثر حل گندم کی ایسی نسلوں کی افزائش کرنا ہے جو اس بیماری کے خلاف مزاحمت رکھتی ہوں۔
گندم کی افزائش نسل کے طریقوں کو بہتر بنانے فصلوں کی نگرانی بہتر بنانے اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت پاکستان اور زرعی یونیورسٹیوں نے امریکہ کے محکمہ زراعت کے ساتھ اشتراک قائم کیا ہے۔
اس اشتراک کا سالانہ اجلاس رواں ہفتے اسلام آباد میں ہوا جس میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کے تحت گندم کی نسلوں کا ایک جینیاتی پول قائم کیا گیا ہے جسے پاکستان اس امریکہ کے ماہرین گندم کی نئی اقسام تیار کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جو ناصرف بیماریوں کے خلاف مزاحمت رکھتی ہوں بلکہ زیادہ پیداوار دیں اور معیاری آٹا فراہم کریں۔
پاکستان میں زراعت دوسرا بڑا اقتصادی شعبہ ہے جس کا مجموعی قومی پیداوار میں حصہ 21 فیصد ہے۔ ملک کی 46 فیصد افرادی قوت زرعی شعبے سے وابستہ ہے۔ گندم کا شمار ملک کی اہم ترین فصلوں میں ہوتا ہے کیونکہ یہ عوام کی اوسطاً 60 فیصد غذائی ضروریات پوری کرتی ہے اور ملک میں دوکروڑ ایکڑ سے زائد رقبے پر کاشت کی جاتی ہے۔