رسائی کے لنکس

یمن: سکیورٹی خدشات، امریکی سفارت خانہ بند


یمن کے دارالحکومت صنعا میں قائم امریکی سفارت خانہ
یمن کے دارالحکومت صنعا میں قائم امریکی سفارت خانہ

امریکی محکمۂ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے باعث عوام کےلیے سفارت خانے کی تمام خدمات غیر معینہ مدت کےلیے معطل کی جارہی ہیں۔

امریکہ نے یمن میں غیر ملکی باشندوں پر ہونے والے حالیہ حملوں کے بعد صنعا میں قائم اپنے سفارت خانے کی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واشنگٹن میں محکمۂ خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کے باعث عوام کےلیے سفارت خانے کی تمام خدمات غیر معینہ مدت کےلیے معطل کی جارہی ہیں۔

بیان کے مطابق یمن میں مغربی مفادات پر ہونے والے حالیہ حملوں اور امریکہ کو ملنے والی معلومات کی بنیاد پر حفظِ ما تقدم کے طور پر سفارت خانے کی بندش کا قدم اٹھایا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی سکیورٹی صورتِ حال کا روزانہ کی بنیاد پر تجزیہ کیا جارہا ہے اور حالات بہتر ہونے پر سفارت خانے کو عوام کےلیے کھول دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ یمن میں حالیہ ہفتوں کے دوران غیر ملکی افراد اور تنصیبات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ 'القاعدہ' کے جنگجووں کے خلاف یمن کی سکیورٹی فورسز اور امریکی ڈرون حملوں میں بھی شدت آئی ہے۔

بدھ کو ہی یمنی سکیورٹی فورسز نے ایک نمایاں شدت پسند کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو حکام کے مطابق مغربی باشندوں پر حملوں میں ملوث تھا۔

واشنگٹن میں قائم یمن کے سفارت خانے کےمطابق شدت پسند کمانڈر وائل الوائلی دو روز قبل یمن میں مارے جانے والے فرانسیسی سکیورٹی اہلکار کے قتل کے علاوہ گزشتہ ماہ ایک جرمن سفارت کار پر ہونے والی قاتلانہ حملے اور صنعا کی جیل پر حملہ کرکے قیدیوں کو رہا کرانے کی کارروائیوں کا منصوبہ ساز تھا۔

سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سکیورٹی فورسز نے دارالحکومت میں کارروائی کرکے 'القاعدہ' سے تعلق رکھنے کے شبہ میں پانچ مشتبہ شدت پسندوں کو بھی گرفتار کرکے بھاری اسلحے برآمد کیا ہے۔

یمنی افواج ان دنوں ملک کے جنوبی علاقے میں 'القاعدہ' کی مقامی شاخ اور اس سے منسلک مقامی تنظیموں کے خلاف بڑی کارروائی میں مصروف ہیں اور گزشتہ روز سرکاری فورسز نے جنگجووں کے ایک مضبوط ٹھکانے پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے سے جاری اس کارروائی کے بعد یمن میں پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں اور سرکاری تنصیبات پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
XS
SM
MD
LG