واشنگٹن —
یمن کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب میں واقع علاقے میں ہونے والی شدید لڑائی کے دوران فوج نے القاعدہ کے 37 مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ القاعدہ کو جنوبی صوبوں اَبیان اور شبوہ سے صفایا کرنے کی یہ مہم کئی دِنوں سے جاری ہے، اور تازپ جھڑپیں اور فضائی کارروائی معافہ کے قصبے میں ہوئیں۔
یمن کے ’صبا‘ خبر رساں ادارے نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک شدگان میں سعودی، افغان، صومالی، چیچن اور دیگر قومیتوں کے شدت پسند شامل ہیں۔
ہفتے کو یمن نے بتایا تھا کہ القاعدہ کا ایک چوٹی کا کارندہ، جس کی شناخت چیچنیا کے شہری ابو اسلام الشیشانی کے نام سے کی گئی، اَبیان میں ہونے والی لڑائی کے دوران ہلاک ہوا۔
جزیرہ نما عربستان میں سرگرم القاعدہ حالیہ برسوں کے دوران یمن میں فوجی اہداف، سیاحوں اور سفراٴ کے خلاف کئی ایک حملوں میں ملوث رہ چکا ہے۔
گزشتہ ماہ، اِس گروپ کی یمن کی ایک شاخ نے، بقول اُس کے، ’مغربی صلیبی جنگجوؤں‘ پر حملے جاری رکھنے کے عہد کا اعلان کیا تھا۔
وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ القاعدہ کو جنوبی صوبوں اَبیان اور شبوہ سے صفایا کرنے کی یہ مہم کئی دِنوں سے جاری ہے، اور تازپ جھڑپیں اور فضائی کارروائی معافہ کے قصبے میں ہوئیں۔
یمن کے ’صبا‘ خبر رساں ادارے نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک شدگان میں سعودی، افغان، صومالی، چیچن اور دیگر قومیتوں کے شدت پسند شامل ہیں۔
ہفتے کو یمن نے بتایا تھا کہ القاعدہ کا ایک چوٹی کا کارندہ، جس کی شناخت چیچنیا کے شہری ابو اسلام الشیشانی کے نام سے کی گئی، اَبیان میں ہونے والی لڑائی کے دوران ہلاک ہوا۔
جزیرہ نما عربستان میں سرگرم القاعدہ حالیہ برسوں کے دوران یمن میں فوجی اہداف، سیاحوں اور سفراٴ کے خلاف کئی ایک حملوں میں ملوث رہ چکا ہے۔
گزشتہ ماہ، اِس گروپ کی یمن کی ایک شاخ نے، بقول اُس کے، ’مغربی صلیبی جنگجوؤں‘ پر حملے جاری رکھنے کے عہد کا اعلان کیا تھا۔