فلاڈیلفیا کی ایک خاتون پر داعش کے شدت پسند گروہ کو مادی مدد فراہم کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا۔ شام کی دہشت گردی میں شمولیت کی نوعیت کا یہ اس ہفتے سامنے آنے والا دوسرا کیس ہے، جس میں امریکی خواتین ملوث بتائی جاتی ہیں۔
جمعے کو وفاقی فوجداری شق کے تحت درج کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 30 برس کی کیونا تھومس (جنھیں ’فتیات الخلیفہ‘ اور ’نوجوان چیتی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے)، داعش کے شدت پسند گروہ میں شمولیت اور اُن کے ہمراہ لڑنے کی غرض سے بیرون ملک سفر کی کوشش کر رہی تھیں۔
درج شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ تھومس نےایک ٹویٹ میں اپنی ہمدردیاں ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر ہمیں حقائق کا پتا چل جاتا، تو آج ہم سب محاذ پر اپنے بھائیوں کے ہمراہ لڑائی میں شریک ہوتے‘۔
امریکی محکمہٴانصاف کے ایک بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ تھومس پر الزام ہے کہ اُنھوں نے امریکی پاسپورٹ کے اجرا کی درخواست دے رکھی تھی، انٹرنیٹ پر بالواسطہ سفری راستوں کو تلاش کیا اور ترکی جانے کے لیے ایک الیکٹرانک ویزا خریدا، اور ساتھ ہی ساتھ، بیرون ملک فضائی سفر کے ٹکٹ خریدے۔
اُن پر الیکٹرانک ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے داعش کے لڑاکوں کے ساتھ رابطہ کرنے کا الزام ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ، جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ شہادت کے لیے کسی کارروائی کا حصہ بننا پسند کریں گی، تو اُنھوں نے بتایا: ’یہ نیک کام ہے، جس کی کوئی لڑکی خواہش ہی کر سکتی ہے‘۔
تھومس نے مبینہ طور پر اپنے ایک ساتھی کو مشورہ دیا تھا کہ جب تک وہ شام کے لیے روانہ نہیں ہوجاتیں، تب تک اُنھوں نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرا دیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہیں گی کہ بے دین لوگوں کی توجہ کا مرکز بنیں۔
الزام ثابت ہونے کی صورت میں، اُنھیں زیادہ سے زیادہ 15 برس کی قید ہوسکتی ہے۔
محکمہٴانصاف کا یہ اعلان ایسے وقت آیا ہے جب نیویارک میں دو خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے، جن پر دیسی ساختہ بم بنانے اور امریکہ میں دہشت گرد حملہ کرنے کا الزام ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جمعرات کو دائر کردہ الزامات میں کہا گیا ہے کہ نوئیل ویلنزاس اور آسیہ صدیقی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا ہتھیار استعمال کرنے کی سازش کا الزام ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ انڈر کور تفتیش کار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ خواتین پولیس، حکومت یا فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی سازش کر رہی تھیں، جس سے مراد اُن کے ’شدت پسند جہادی عزائم ‘ہیں۔
الزامات ثابت ہونے کی صورت میں، دونوں مشتبہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ عمر قید ہو سکتی ہے۔