نیویارک کی وفاقی عدالت میں ایک برطانوی شہری نے امریکی ریاست اوریگن کے مضافات میں القاعدہ کے لئے ٹریننگ کیمپ قائم کرنے کا قصور تسلیم کرلیا ہے۔
قصور تسلیم کرنے والے برطانوی شہری، 20 سالہ ہارون اسوط کو اس جرم میں 20 برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ مجرم کو 2005 میں زیمبیا سے گرفتار کرکے برطانیہ بھیجا گیا تھا۔
امریکی اٹارنی کے مطابق، اس مجرم کی تحویل کے لئے انھوں نے 10 برس تک قانونی جنگ لڑی ہے۔
امریکی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل برائے قومی سلامتی، جان کارلین کا کہنا ہے کہ اسوط کا بیان امریکہ کے لئے پریشانی کا باعث بننے والے ہر شخص کو جو کہیں بھی ہو، انصاف کے کٹہرے تک لانے کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔
اسوط 2009ء میں امریکہ آیا اور اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ ریاست اوریگن میں دہشت گردی کے لئے اسلحہ جمع کرنے اور دیگر مسلمانوں کو ٹریننگ دینے کی سازش تیار کی۔
مجرم کے ساتھی ابو حمزہ کو پہلے ہی اس مقدمے میں اس سال جنوری میں عمر قید کی سزاء ہوچکی ہے، جبکہ وہ یمن میں اغواء اور دہشت گردی کے دیگر مقدمات میں بھی سزاء یافتہ تھے۔
مقدمے کے دوسرے شریک مجرم قسام قصر کو 2009 ءمیں عمر قید کی سزاء ہوئی تھی۔