امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے۔ تاہم امریکہ ان تمام اقدامات کے لیے تیار ہے جو بقول ان کے ایرانی جارحیت کے خلاف اختیار کرنے ضروری ہوں۔
وزیر خارجہ پومپیو نے یہ بیان منگل کے روز فلوریڈا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے بعد کہی۔ ان کے اس دورے سے ایک روز قبل پینٹاگان نے چند تصاویر جاری کی تھیں جن میں گذشتہ ہفتے خلیج فارس کے نزدیک آبنائے ہرمز میں جاپانی اور ناروے کے آئل ٹینکرز پر ہونے والے حملوں کے مناظر کو دکھایا گیا تھا۔
پینٹاگان کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر امریکہ کے اس دعوے کو ثابت کرتی ہیں کہ ان حملوں کے ذمہ دار ایران کے پاسداران انقلاب تھے۔
امریکی وزارت دفاع نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں مزید ایک ہزار امریکی فوجی تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وزیر خارجہ پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دفاعی مقاصد کے لیے اختیار کیا جا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے منگل کے روز ایک بیان میں اس بات کی تردید کی کہ یہ اقدام ایران کے خلاف جنگ شروع کرنے کے ارادے سے کیا جا رہا ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کا ایک مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سیکورٹی کے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان مربوط رابطے موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران امریکی مفادات کا نقصان پہنچاتا ہے یا جوہری ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھتا ہے تو سفارتی سطح پر جوابی اقدام کی پہلی ذمہ داری امریکی محکمہ خارجہ پر عائد ہوتی ہے۔
ادھر سنیٹ میں اقلیتی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما چک شومر نے منگل کے روز صدر ٹرمپ کی ایران سے متعلق پالیسی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بریفنگ کی پیشکش کو بھی ٹھکرا دیا۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس خود صدر سے جاننا چاہتی ہے کہ ان کی مجبوریاں کیا ہیں اور وہ ایران کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کس حد تک جا سکتے ہیں۔
جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے بھی منگل کے روز برلن میں کہا کہ اس بات کی مضبوط شہادت موجود ہے کہ مذکورہ آئل ٹینکرز پر حملہ ایران نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری سمجھوتے کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ تاہم اینگلا مرکل نے خلیج فارس کے مسئلے کے پر امن حل پر زور دیا ہے۔
تاہم صدر ٹرمپ نے ’ٹائم‘ میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ناروے اور جاپانی آئل ٹینکرز پر ہونے والے حملے کی وجہ سے ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔ تاہم اگر ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھی تو امریکہ ایسا ضرور کرے گا۔