امریکہ کے وزیردفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے کارروائی کے لاحق خطرے کے پیش نظر واشنگٹن دو مزید میزائل بردار بحری جہاز جاپان بھجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
وزیر دفاع چک ہیگل نے ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب اتسونوری اونوڈیرہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ 2017 تک ایگس نامی دو جنگی جہاز بھیجے جائیں گے جس سے امریکی جہازوں کی تعداد سات ہوجائے گی۔
امریکی عہدیدار کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب شمالی کوریا کی طرف سے میزائل اور جوہری تجربات کی دھمکیوں کی وجہ سے پیانگ یانگ کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں۔
چین جانے سے پہلے مسٹر ہیگل نے بیجنگ سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقائی تعلقات اور سرحدی مسائل کے حل کے لیے ذمہ دارانہ انداز میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
پینٹاگون کے سربراہ ایشیا، بحرالکاہل کے 10 روزہ دورے پر ہیں جس کا مقصد اتحادیوں کو ایک بار پھر یقین دہانی کروانا کہ امریکہ علاقے میں باہمی دفاعی معاہدوں پر کاربند رہنے کے لیے ہرعزم ہے۔
وزیر دفاع چک ہیگل نے ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب اتسونوری اونوڈیرہ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ 2017 تک ایگس نامی دو جنگی جہاز بھیجے جائیں گے جس سے امریکی جہازوں کی تعداد سات ہوجائے گی۔
امریکی عہدیدار کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب شمالی کوریا کی طرف سے میزائل اور جوہری تجربات کی دھمکیوں کی وجہ سے پیانگ یانگ کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں۔
چین جانے سے پہلے مسٹر ہیگل نے بیجنگ سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقائی تعلقات اور سرحدی مسائل کے حل کے لیے ذمہ دارانہ انداز میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔
پینٹاگون کے سربراہ ایشیا، بحرالکاہل کے 10 روزہ دورے پر ہیں جس کا مقصد اتحادیوں کو ایک بار پھر یقین دہانی کروانا کہ امریکہ علاقے میں باہمی دفاعی معاہدوں پر کاربند رہنے کے لیے ہرعزم ہے۔