ونواتو میں آنے والے سمندری طوفان کے بعد اتوار کو امدادی کارکنوں نے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
بحر الکاہل میں جزیروں پر مشتمل ملک میں ہفتہ کو آنے والے سمندری طوفان سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ہزاروں افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا جبکہ ملک کا مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا۔
سمندری طوفان سے ہونے والے نقصان کا ابتدائی جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کی ایک نو رکنی ٹیم اتوار کو یہاں پہنچی۔ 'پام' نامی طوفان کیٹگری پانچ کا سمندری طوفان تھا اور سٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر کے مطابق طوفان کی شدت کے وقت پورا ملک اس کی زد میں آیا ہوا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس طوفان میں 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں سے کئی دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے، کئی عمارتیں اور مکان زمین بوس ہو گئے، بجلی کی ترسیل کی لائنیں اور درخت اکھڑ گئے۔
کئی ایک دوسرے ہمسایہ ممالک بھی اس طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ونواتو کے دارالحکومت پورٹ ولا کا ہوائی اڈا بند رہا تاہم انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اتوار کو یہ جزوی طور پر دوبارہ کھل سکتا ہے جس سے امدادی سامان کے جہازوں کی پہلی پروازیں اتر سکیں گی۔
امدادی حکام کا کہنا ہے کہ یہ بحرالکاہل میں آنے والے طوفانوں میں شدید ترین طوفان تھا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان سے ونواتو کی کم ازکم نصف آبادی متاثر ہوئی ہے جس میں 54,000 بچے بھی شامل ہیں۔
عہدیداروں نے اتوار کو آٹھ ہلاکتوں کی تصدیق کی جن کے تعداد بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ غیر تصیدیق شدہ اطلاعات کے مطابق ملک کے شمال مشرقی علاقے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
ونواتو کے صدر نے ہفتے کے روز بین الاقوامی امداد کی اپیل کی۔
ونواتو آسٹریلیا کے مشرق میں واقع ہے۔ یہ 80 جزیروں کا ملک ہے، جس کی مجموعی آبادی 267000 نفوس پر مشتمل ہے۔
ادھر، اِسی طوفان کا رُخ نیوزی لینڈ کی طرف ہو گیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے حکام نے تیاری شروع کردی ہے، جہاں سے یہ طوفانی سلسلہ اتوار اور پیر کو گزرے گا۔