رسائی کے لنکس

پرانی وی ایچ ایس کیسٹس ہزاروں ڈالرز میں کیوں فروخت ہو رہی ہیں؟


ایک زمانہ تھا جب ٹی وی، وی سی آر اور وی ایچ ایس کا دور ہوا کرتا تھا مگر وقت بدلا، ٹیکنالوجی بدلی اور ان سب کی جگہ ایل ای ڈی، کمپیوٹر اور موبائل نے لے لی۔(فائل فوٹو)
ایک زمانہ تھا جب ٹی وی، وی سی آر اور وی ایچ ایس کا دور ہوا کرتا تھا مگر وقت بدلا، ٹیکنالوجی بدلی اور ان سب کی جگہ ایل ای ڈی، کمپیوٹر اور موبائل نے لے لی۔(فائل فوٹو)

ایک زمانہ تھا جب ٹی وی، وی سی آر اور وی ایچ ایس کا دور ہوا کرتا تھا مگر وقت بدلا، ٹیکنالوجی بدلی اور ان سب کی جگہ ایل ای ڈی، کمپیوٹر اور اسمارٹ فونز نے لے لی۔

اب یہ چیزیں شاید ہی آپ کو دیکھنے کو ملتی ہوں اور اگر کہیں مل بھی جائیں تو کسی کونے میں غیرضروری شے کے طور پر۔

مگر ایک کلیکٹیبلز مارکیٹ میں ان وی ایچ ایس (ویڈیو ہوم سسٹم) ٹیپس کی حالیہ مہینوں میں ہونے والی نیلامی نے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کیوں کہ اس نیلامی کی خاص بات ان کیسٹس کی حیرت انگیز قیمتیں حاصل ہونا ہے۔

جون میں ہیریٹیج آکشنز کے ذریعے فلم ''بیک ٹو دی فیوچر'' کی ویڈیو کیسٹ 75 ہزار ڈالر کی فروخت ہوئی جب کہ ''دی گونیز'' اور ''جاز'' کی کاپیاں بالترتیب 50 ہزار اور 32 ہزار 500 ڈالر میں فروخت ہوئیں۔

کینیڈا کی نیو مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے جان کہتے ہیں کہ ویڈیو ٹیپ جمع کرنے والے 1970 کی دہائی کے اواخر سے موجود ہیں جب پہلی مرتبہ یہ فارمیٹ متعارف کرایا گیا تھا۔ '' وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے 20 سال سے زائد عرصے میں لگ بھگ تین ہزار کیسٹس فروخت کی ہیں۔

ای بے کے اس فعال صارف نے اپنا آخری نام نہ بناتے کی شرط پر خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ ''آپ خوش قسمت ہوں گے کہ آپ کو ایک کے 5 ڈالر مل جائیں۔''

مگرکچھ عرصے پہلے تک صرف کچھ فلمیں جو آن لائن یا کسی دوسرے میڈیم پر ریلیز نہ ہوئی ہوں۔ یا کم ہارر فلموں ہوں ان کی قیمتیں زیادہ ہوسکتی ہیں، کبھی کبھار ایک ہزار ڈالر سے بھی زیادہ۔

البتہ یہ نیا رجحان زیادہ تر بلاک بسٹر ٹائٹلز پر مرکوز ہے، خاص طور پر 80 کی دہائی کے اوائل سے۔ اچھی قیمت کے لیے ضروری ہے کہ وی ایچ ایس کیسٹ کا پہلا ایڈیشن ہو اور یہ سیلڈ ہو۔ اس کے علاوہ ایک لیمیٹڈ ایڈیشن جیسے 'اسٹار وارز' کا بڑا بکس ورژن بھی توجہ حاصل کرسکتا ہے۔

اسی طرح جیورج لیوکاس کی سائنس فکشن کلٹ کلاسک کو کافی پسند کیا جاتا ہے اور اس کی کئی کاپیاں 10 ہزار ڈالر سے زائد میں پہلے ہی فروخت ہوچکی ہیں۔

ہیریٹیج آکشنز میں وی ایچ ایس کنسائنمنٹ ڈائریکٹر جے کارلسن کہتے ہیں کہ یہ قیمت ''چھ ڈجٹ نمبر یا شاید سات ڈجٹ'' میں بھی جا سکتی ہے۔

اس فارمیٹ میں ریلیز ہونے والی آخری فلم (اے ہسٹری آف وائلنس) کے 16 سال بعد، اس کی مانگ میں اچانک اضافے نے طویل عرصے سے یہ کلیکشن رکھنے والوں کو حیران کردیا ہے۔

واضح رہے کہ آخری ویڈیو ریکارڈرز 2016 میں تیار کیے گئے تھے۔

اس بارے میں ویڈیو کلیکٹر کے نام سے ویب سائٹ چلانے والے فلپ بیکر کہتے ہیں کہ ان کے خیال میں اس کی ایک وجہ ماضی کی یادیں اور جمع کرنے کا شوق ہے۔ ان کے بقول دیگر فارمیٹس کے مقابلے میں وی ایچ ایس کی خاص بات یہ تھی کہ یہ پہلا قابل رسائی طریقہ تھا اپنے گھر میں فلم دیکھنے کا۔

ایک پوڈکاسٹ کے میزبان پیٹ کونٹری کی اس بارے میں رائے مختلف ے اور وہ حالیہ وی ایچ ایس ٹرینڈ اور ویڈیو گیمز کو متوازی سمجھتے ہیں۔

ان کے بقول دونوں مارکیٹیں ایسے لوگوں سے بھری ہوئی ہیں جنہوں نے خود اس میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اپنے آپ سے کہتے ہیں کہ ''میرے پاس پیسہ ہے، چلو سرمایہ کاری کرتے ہیں۔''

البتہ کارلسن ویڈیو گیمز کے مقابلے میں وی ایچ ایس ٹیپس میں زیادہ صلاحیت دیکھتے ہیں، جس نے گزشتہ برس لاکھوں ڈالر کی فروخت کی تھی۔

ان کے بقول ''میں بہت سے لوگوں کو جانتا ہوں جو ویڈٰیو گیمز میں نہیں کھیلتے۔ لیکن میں ایسے لوگوں کو نہیں جانتا جن کی کوئی پسندیدہ فلم نہ ہو۔''

اس خبر میں شامل مواد خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG