پینٹاگان ترجمان میجر ایندریان رینکائن گیلووے نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں ''داعش کے شدت پسند گروپ کے دِن گنے جا چکے ہیں، جس کی شکست اب یقینی ہے''۔
اُنھوں نے یہ بات جمعرات کے روز 'وائس آف امریکہ' کی کُرد سروس کے نمائندے داخیل شمو ایلیاس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتائی۔
اُنھوں نے موصل کی تازہ ترین کارروائی کا ذکر کیا، ساتھ ہی پیشمرگہ کے کردار، شامی کُرد لڑاکوں اور ترکی، اور ساتھ ہی رقہ کی آزادی کے بارے میں سوالوں کے جواب دیے۔
ترجمان نے بتایا کہ داعش اب اتنی موئثر نہیں رہی، جو کبھی مہلک دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد تشکیل دینے میں پیش پیش تھی۔ بقول اُن کے، ''اب دولت اسلامیہ حربی طور پر پیچھے رہ گئی ہے، جب کہ اتحاد کی مدد سے عراقی سکیورٹی فورسز اُن کے زیر قبضہ علاقے خالی کرا رہی ہیں''۔
ایک سوال کے جواب میں، ترجمان نے کہا کہ نئے امریکی وزیر دفاع کی ہدایات کے مطابق، شام اور عراق میں جاری لڑائی میں تیزی لائی جائے گی، اور داعش کا صفایا کر دیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ ''اب اِس شدت پسند گروپ کو شکست فاش دینے میں مزید دیر نہیں لگے گی''۔
شام کے بارے میں ایک سوال پر، پینٹاگان ترجمان نے کہا کہ ''شامی عرب اتحاد کی فضائی مدد جاری رہے گی، جو پہلے ہی رقہ میں دشمن کا صفایا کرنے کی سمت بڑھ رہی ہے، جب کہ دولت اسلامیہ کو رقہ میں اکیلا کیا جا چکا ہے''۔
موصل کے بارے میں نئی حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے، ترجمان نے کہا کہ ''عراقی افواج دریائے دجلہ کے اُس پار کافی پیش قدمی کر چکی ہیں، جو موصل کا شمال اور مغربی علاقہ ہے۔ ادھر، عراقی ڈویژن نے ایک کلیدی سڑک کا راستہ کاٹ دیا ہے تاکہ داعش موصل سے باہر نہ نکل سکے''۔
اُنھوں نے تسلیم کیا کہ موصل کی بے گناہ شہری آبادی پریشانی کے عالم میں ہے، جس کی ہر ممکنہ مدد کی جا رہی ہے۔ تاہم، ترجمان نے بتایا کہ دشمن کو پتا چل گیا ہے کہ اُس کے دِن گنے جا چکے ہیں، اور بہت جلد اُس کا صفایا کیا جائے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں پینٹاگان ترجمان نے کہا کہ البغدادی کے رشتہ دار پکڑے جانے کے بارے میں ''اس مرحلے پر کوئی حتمی بات نہیں کی جا سکتی''۔